ڈاکٹر عارف علوی

بطور ڈاکٹر ہمدردی کے جذبے کو زندہ رکھنا ضروری ہے، ڈاکٹر عارف علوی

مظفرآباد (لاہورنامہ) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ تمام میڈیکل پڑھنے والے طالب علم ڈاکٹر کے طور پر اپنے کیریئر کو آگے بڑھاتے ہوئے انسانیت اور ہمدردی کے جذبے کو زندہ رکھیں۔

مظفرآباد میڈیکل کالج کے کانووکیشن میں اپنے خطاب میں ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ انسانی ہمدردی کے بغیر جینے کا مقصد ختم ہو جاتا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کی باضابطہ پیشہ ورانہ تعلیم کے علاوہ ان کی اچھی کردار سازی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ طب کا پیشہ انسانوں کی پرواہ کیے بغیر ادھورا ہے۔

انہوں نے میڈیکل گریجویٹس کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے پیشے کو ایک مقدس امانت سمجھیں اور انسانیت کی مدد کے لیے اپنے مادر وطن کو واپس کریں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز اور ہیلتھ پریکٹیشنرز صحت کی دیکھ بھال کے کئی نظرانداز شدہ شعبوں کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں جہاں آگاہی پیدا کرنے سے فرق پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ملک کی 10 فیصد آبادی ہیپاٹائٹس میں مبتلا ہے جس کے علاج پر 3 ارب ڈالر خرچ ہونے کا تخمینہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ احتیاطی اقدامات کے ذریعے مریضوں کی تعداد میں نمایاں کمی لائی جا سکتی ہے۔

صدر نے صحت کی دیکھ بھال کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے خواتین طبی پیشہ ور افراد کو زیادہ سے زیادہ مرکزی دھارے میں لانے کو یقینی بنانے کے لیے ایک جامع پالیسی وضع کرنے پر بھی زور دیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ملک میں خواتین ڈاکٹروں کی ایک بڑی تعداد نے شادی کے بعد ملازمت چھوڑ دی، اور اسے قومی وسائل کا بہت بڑا ضیاع قرار دیا ہے۔

صدر نے آزاد جموں و کشمیر میں ہیلتھ سائنسز اور میڈیکل یونیورسٹی کے قیام کے مطالبے کی مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے۔ صدر نے کامیاب گریجویٹس، اساتذہ اور والدین کو ان کی بے پناہ کاوشوں پر مبارکباد پیش کی اور کہا کہ پاکستان اور آزاد کشمیر کا مضبوط خاندانی نظام ان کے معاشروں کی خوبصورتی ہے جس نے تارکین وطن کو اپنے وطن سے جوڑ رکھا ہے۔