اسلام آباد(لاہورنامہ)قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پیش ہونے سے قبل ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری نے استعفیٰ دیدیا جبکہ پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف بلامقابلہ 22ویں سپیکر قومی اسمبلی منتخب ہو گئے .
پینل آف چیئرکے رکن سردار ایا ز صادق نے انکی کامیابی کا اعلان کیا اور ان سے حلف لیا۔نومنتخب سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے تحریک انصاف کے ارکان کے استعفے ڈی سیل کر کے پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسمبلی سیکرٹریٹ کو ہدایت کرتاہوں کہ سابقہ رولنگ اور قانون کے مطابق استعفوں کوڈیل کیاجائے اور دوبارہ میرے سامنے پیش کئے جائیں تاکہ استعفوں پرآئین و قانون کے مطابق کارروائی کریں۔
قومی اسمبلی میں ایدھی فائونڈیشن کی چیئرپرسن بلقیس ایدھی کے انتقال پر تعزیتی قرار دادمتفقہ طورپر منظور کر لی گئی قرار داد میں حکومت سے مرحومہ کو اعلیٰ ترین سول ایوارڈ دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری پر حملے کی مذمتی قرار داد بھی متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔
حکومتی ارکان سردار ایاز صادق اور مولانا اسعد محمود نے کہا ہے کہ فواد چوہدری،شیریں مزاری اور شیخ رشید سمیت تمام وزراء کو بلا کر انکے استعفوں کی تصدیق کی جائے، عمران خان کے فین کلب کو بھی طلب کیا جائے اور استعفوں کی تصدیق کی جائے،سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے بطور قائم مقام اسپیکر غیر قانونی طور پر پی ٹی آئی ارکان کے استعفے منظور کیے، تمام ارکان کو فردا فردا تصدیق کے لیے بلانا چاہیے تھا، قواعد کے لحاظ سے استعفی رکن کی اپنی لکھائی میں ہونا چاہیے، حلفاً کہتا ہوں کہ مجھے پی ٹی آئی کے دوستوں کے فون آئے ہیں اور انکا کہنا ہے کہ وہ استعفے نہیں دینا چاہتے ہم سے زبردستی استعفے لئے گئے ہیں۔