بیجنگ (لاہورنامہ)چین کے انسان بردار خلائی ادارے کے ڈائریکٹر ہاؤ چھون نے کہا کہ شینزو 13 کے عملے نے کل 183 دن خلا میں گزارے، جو چینی خلابازوں کے خلا میں مسلسل قیام کا ایک ریکارڈ ہے۔ تینوں خلاباز بہترین جسمانی حالت میں ہیں اور خلا بازوں کے حوالے سے تحقیقی و تربیتی مرکز میں موجود ہیں۔
اتوار کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق چین کی ریاستی کونسل کے انفارمیشن آفس نے چینی خلائی اسٹیشن کی تعمیر میں نمایاں پیش رفت سے میڈیا کو آگاہ کیا۔
میڈیا بریفنگ میں شینزو13 مشن کے اہم حقائق سے بھی آگاہ کیا گیا۔ 16 اکتوبر 2021 کو، شینزو13 انسان بردار خلائی جہاز کوجی چھوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے لانچ کیا گیا ۔شینزو 13 کے عملے نے منصوبہ بندی کے مطابق کور کیبن کی سہولیات اور آلات کی دیکھ بھال سمیت کیبن سے باہر خلا میں دو مرتبہ چہل قدمی کی، خلائی سائنس سے متعلق تکنیکی تجربات اور دو مرتبہ "تیانگونگ کلاس روم” کے ذریعے خلائی لیکچرز بھی دیے۔
انہوں نے کہا کہ چین کے خلائی اسٹیشن کی تعمیر کو دو مراحل میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں کلیدی ٹیکنالوجی کی تصدیق اور تعمیر، اور بالترتیب چھ فلائٹ مشنز کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ شینزو 13انسان بردار مشن کی کامیابی خلائی اسٹیشن کی کلیدی ٹیکنالوجی کی تصدیق کے مرحلے کا کامل اختتام اور مشن کے مقاصد کے مکمل حصول کی نشاندہی کرتی ہے، جس سے چین کے خلائی اسٹیشن کی اسمبلی، تعمیر اور طویل مدتی آپریشن کے لیے ایک مضبوط بنیاد رکھی گئی ہے۔