بیجنگ (لاہورنامہ) چین کا جی ڈی پی پہلی سہ ماہی میں 270 کھرب یوان تک پہنچ چکا ہے ، جس میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 4.8 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
منگل کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق موجودہ عالمی صورتحال میں یہ اضافہ آسانی سے حاصل نہیں ہوا ہے ۔ مجموعی طور پر پہلی سہ ماہی میں چینی معیشت مستحکم طور پر بحال ہو رہی ہے اور اس نے عالمی معیشت کے استحکام میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔
استحکام کےسلسلے میں انسداد وبا اور اقتصادی و سماجی ترقی کو ہم آہنگ بنانےکے بھرپور اقدامات اور جدت پر مبنی ترقی کو فروغ دینے کے لیے چینی صنعتی و کاروباری اداروں کی بھرپور کوششیں شامل ہیں۔
چین میں امریکن چیمبر آف کامرس نے مارچ میں ایک سروے شائع کیا جس کے مطابق چین ،بدستور ساٹھ فیصد سرمایہ کاروں کے لیے پہلے تین پسندیدہ مقامات میں شامل ہے اور چھیاسٹھ فیصد صنعتی و کاروباری ادارے رواں سال چین میں سرمایہ کاری کو بڑھانے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ان اعدادو شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ سرمایہ کار چینی معیشت کے حوالے سے پرامید ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ چین ،عالمی صنعتی چین کو برقرار رکھنے کے لیے ذمہ دارانہ کردار ادا کرتا رہا ہے۔ پہلی سہ ماہی میں چین کی بیرونی تجارت میں دس فیصد اضافہ ہوا ہے ساتھ ہی چین مزید اعلی معیار کے کھلے پن کو بھی فروغ دے رہا ہے۔
اندرونی و بیرونی ہنگامی عوامل کی وجہ سے چینی معیشت کو دباؤ کا سامنا ہے۔تاہم پورے سال کے لحاظ سے، زیادہ گنجائش،مضبوطی اور وسیع پیمانے کی حامل چینی معیشت ،مستحکم طور پر بحال ہونے کی توقع ہے ۔