لاہور( لاہورنامہ) لاہور کی سپیشل سنٹرل کورٹ نے وزیراعظم شہباز شریف اورنو منتخب وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں عبوری ضمانت میں 14 مئی تک توسیع کردی ۔
لاہورکی سپیشل سنٹرل کورٹ میں شہباز شریف اورحمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔حمزہ شہباز نے عدالت میں پیش ہو کر حاضری مکمل کرائی جبکہ وکلاء کی جانب سے شہباز شریف کی حاضری معافی کی درخواست دائر کی گئی ۔
عدالت نے وکیل کو ہدایت کی کہ آپ درخواست ضمانت پر بحث کریں۔وکیل نے کہا کہ ملزم درخواست دینا چاہتا ہے، کردار کا تعین نہیں ہو سکا۔ سپیشل سینٹرل کورٹ لاہور نے استفسار کیا کہ کون سا ملزم ہے؟ ۔وکیل نے کہا کہ شعیب قمر جس کے کردار کا تعین ابھی تک نہیں ہو سکا ۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا شعیب قمر کو سمن کیا گیا؟
وکیل نے کہا کہ نہیں شعیب قمر کو سمن نہیں کیا گیا۔عدالت نے کہا کہ تو پھر آپ کیوں درخواست دینا چاہتے ہیں؟ ایسے تو عبوری ضمانت کا کیس نہیں چل سکتا ہے۔شہباز شریف کے وکیل نے کہا کہ استدعا ہے کہ عید کے بعد کا ہفتہ رکھ لیں، عدالت نے کہا کہ یہ حاضری سے استثنیٰ کی درخواست ایسے کب تک چلے گی ؟۔
وکیل نے کہا کہ وزیراعظم کی مصروفیات ہیں، سماعت عید کے بعد تک ملتوی کی جائے، عدالت کو یقین دہانی کراتے ہیں کہ شہباز شریف خود عدالت پیش ہوں گے۔شہباز شریف کے وکیل کی عدالت سے 14 تاریخ رکھنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ میرے موکل چاہتے ہیں کہ اگلی تاریخ کو عدالت میں پیش ہوں۔
سپیشل سینٹرل کورٹ لاہور نے اگلی تاریخ کو دلائل اور فرد جرم سے مشروط کردیا۔سپیشل سینٹرل کورٹ لاہور نے کہا کہ وکیل امجد پرویز سے دستخط کروا لیں، آج آپ بھی دلائل دے سکتے ہیں جتنی آپ کی تیاری ہے۔ایف آئی اے کے تفتیشی افسر ندیم اختر نے کہا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کیس کی تحقیقات کرنے والے تفتیشی افسر کا تبادلہ سندھ ہوگیا ہے، گزشتہ رات ہی مجھے کیس ملا ہے ابھی جائزہ لینا ہے۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت14مئی تک ملتوی کرتے ہوئے عبوری ضمانتوں میں بھی توسیع کر دی۔نو منتخب وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز کی عدالت میں پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ اس موقع پر کارکنان نے حمزہ شہباز کی گاڑی پرپھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور قیادت کے حق میں نعرے لگاتے رہے ۔