حمزہ شہباز

معیشت وینٹی لیٹر پر ہے اورعمران خان فوج کو تقسیم کرنے پر ہے،حمزہ شہباز

لاہور(لاہورنامہ) وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے 200ارب روپے کی سبسڈی سے پورے صوبے میں آٹے کے 10کلو تھیلے کی قیمت 650سے کم کر کے 490روپے کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان شا اللہ بہت جلد سرکاری ہسپتالوں میں کینسراور عام آدمی کے استعمال کی ادویات بھی مفت فراہم کی جائیں گی.

عمران خان کا یہ بیان کہ میرے لانگ مارچ کے اندر فوج کے خاندان شامل ہوں گے انتہائی سنگین ہے جس کا اداروں کونوٹس لینا چاہیے ،جب معیشت وینٹی لیٹر پر ہے ، سیاسی انتشار عروج پر ہے پاکستان کے دشمن گھات لگائے بیٹھے ہیں ایسے میں بھی عمران خان فوج کو تقسیم کرنے کی سازش سے پیچھے نہیں ہٹ رہا ، یہ ملک کے ساتھ کرنا کیا چاہتا ہے ،پاکستانی عوام اس کے بہروپیا پن کے پیچھے نہ جائیں ، یہ شعبدہ بازی کر رہا ہے اسی وجہ سے ڈالر آج 200روپے پر پہنچا ہے.

عمران نیازی کو پتہ ہے مجھے چوریوں کا حساب دینا پڑے گا،اے ٹی ایمز کو جوپالا ہے ،توشہ خانے میں جوڈاکہ مارا ہے ،فارن فنڈنگ کیس ہے اس میں میرے خلاف کارروائی ہو گی تو میرا انجام کیا ہوگا،ڈرا ہوا آدمی ہے اس لئے یہ حرکتیںکر رہا ہے ،ملک کو درپیش پہاڑ جیسے چیلنجز کا واحد حل صاف اور شفاف انتخابات ہیں۔

حسن مرتضیٰ،امیر معاویہ ،اسد کھوکھر،جگنو محسن اور دیگر کے ہمراہ پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ ایوان صدر سے بیماری چلی اور اس بیماری نے گورنر ہائوس میں ڈیرے لگا لئے، عدالتوں کے حکم کا احترام نہ کیا گیا ، ایسی آئین شکنی کی گئی جس کی 74سالوںمیں پاکستان کے عوام نے مثال دیکھی نہ سنی ،یہ وزیر اعظم کا استحقاق ہے کہ وہ صدر کو گورنر کے لئے نام بھجوائے اور صدر نے اس پر کوئی اور کام نہیں کرنا اور اس پر پیشرفت کرنا ہوتی ہے ۔ 12کروڑ کے صوبے میں ڈیڑھ ماہ ہو گیا ہے ابھی تک گورنر نہیں ہے.

جو کسٹوڈین آف دی ہائوس بنے بیٹھے ہیں انہوں نے بطور کسٹوڈین اپنی نگرانی میں اسمبلی میں وردی کے اندر جو غنڈے بھرتی کئے ہوئے ہیں ان سے خواتین پر حملہ کرایا ،سپیکر قائمقام گورنر بنتا ہے لیکن ہٹ دھرمی کا یہ عالم ہے کہ ابھی تک انہوں نے قائمقام گورنر کا حلف نہیں لیا ۔ ڈیڑھ ماہ ہونے کو ہے میرے پاس کوئی کابینہ نہیں ، میں یہ باتیں اس لئے نہیں بتا رہا کہ کوئی عذر پیش کرنا چاہتا ہوں ،میں ان لوگوں کے بارے میں میڈیا کے ذریعے عوام کو بتارہا ہوں ،آپ عمران نیازی کے حکم پر آئین کی پامالی کریں ،سپیکر آئین کے تحت قائمقام گورنر کا حلف نہ اٹھائے یہ صریحاً صوبے کی عوام کے ساتھ زیادتی ہے ۔

ہم نے پاکستانی عوام بالخصوص پنجاب کے لئے فیصلے کرنے ہیں لیکن میںایک لمحہ ضائع کئے بغیر اپنے صوبے کی عوام کی خدمت کے جذبے سے آگے بڑھتا رہوں گا ،عمران نیازی کان کھول کر سن لو بیشک آپ خار دار بچھائیں میں ان کو عبور کر کے اپنے صوبے کی عوام کے دکھ درد میں شامل ہوں گا،کوئی طاقت مجھے عوام کے دکھ درد اور مسائل حل کرنے سے نہیں روک سکتی ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب دوسرے صوبوں کو گندم فراہم کرتا تھا لیکن س کے ساتھ زیادتی کی گئی ، یہ جانتے بوجھتے ہوئے کہ ضرورت کے مطابق گندم نہیں لیکن اسے درآمد کر دیا گیا ،جب غریب عوام پس گئی رل گئی تو باہر سے مہنگی گندم منگوائی گئی اور پھر کہا کہ یہ سب مافیا نے کیا ہے۔

عمران خان تم چار سال تماشہ اورکھلواڑ کرتے رہے ،اب سیاست کی آر میں انتشار پھیلا رہے ہو ،تم اداروں پر حملے کرتے ہو بدنام کرتے ہو ،سفارتی ایکسر سائز کو سازئش کا نام دیتے ہوئے ،یہ شخص سیاست نہیں افراتفری انتشار چاہتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ تھا کہ میں خود کشی کر لوں گا آئی ایم ایف سے قرضہ نہیں لوں گا ،چھ ماہ عوام کو سولی پر لٹکائے رکھا ، اس وجہ سے ڈالر چالیس فیصد بڑھ گیا ، تم نے آئی ایم ایف کی وہ شرائط بھی مان لیں جس کا تقاضہ بھی نہیں کیا گیا تھا، پھر تم کہتے ہو آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا ہماری بڑی سنگین غلطی تھی ،تمہاری وجہ سے فنانشل مارکیٹس کولیپس کر گئی، روپیہ چالیس فیصد گر گیا ، تم نے قومی جرم کیا ہے ۔

آج یہ شخص انقلاب کے نعرے لگاتا ہے جبکہ چار سال پہلے سونامی سے ملک کو تباہ کر دیا، ہستی بستی معیشت کو تباہ کر دیا،ہماری حکومت میں5.8فیصد گروتھ ہو رہی تھی ،3200 ارب کا ترقیاتی بجٹ چھوڑ کر گئے تھے ، سی پیک کے منصوبوں سے 12ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کی ۔حمزہ شہباز نے کہا کہ عمران نیازی کہتا ہے کہ میرے لانگ مارچ کے اندر فوج کے خاندان بھی ہوں گے ، یہ بات بڑی سنگین بات ہے ، اداروں کواس کا نوٹس لینا چاہیے ، سیاست کے اندر سیاسی میدان سجائے ، جب معیشت وینٹی لیٹر پر ہے ، سیاسی انتشار عروج پر ہے ،پاکستان کے دشمن گھات لگائے بیٹھے ہیں یہ فوج کو تقسیم کرنے کی سازش سے پیچھے نہیں ہٹ رہا۔

ملک کے ساتھ کرنا کیا چاہتا ہے ۔انہوںنے کہا کہ عمران خان نے کہا تھاکہ میں آلو پیاز کے ریٹ کے لئے وزیر اعظم نہیں بنا ، تم نے آلو پیاز کو سستا نہیں کرنا ، لوگوں کے منہ سے نوالہ چھیننا ہے مافیا اوراے ٹی ایمز کی جیبیں پالنی ہے تم کرنے کیا آئے تھے کھلواڑ کرنے آئے تھے؟،تم نے احتساب کے نعرہ لگایا لیکن توشہ خانے کی چوری کا جواب نہیں دے سکے ،ہمارے اوپر منی لانڈرنگ کا الزام لگایا لیکن نیشنل کرائم ا یجنسی کی رپورٹ سامنے ہے ۔

تمہارے الیکشن کمیشن میں فارن فنڈنگ کیس کو سات سال ہو گئے ہیں حکم امتناعی کے پیچھے چھپ رہے ہو، تم نے اکائونٹس چھپائے ،ٹی بوائے کے نام پر پیسے منگوائے ،دشمن ممالک سے فنڈ نگ لی ۔اب اداروں وک سوچنا پڑے گا ۔میں پاکستانیت کے جذبے سے کہتا ہوںاس شخص پر کڑی نظر رکھو ، یہ اپنی اناء کے اندر رہ کر پاکستان کے ساتھ دشمنی کر رہا ہے ، اس نے اپنی اناء کے بت کے لئے آئین کی پامالی کی ۔

کیوں عدالت عظمیٰ رات بارہ بجے کھولنا پڑی ، اگر عدالت نہ کھلتی تو آج ہم بنانا ریپبلک میں ہوتے یہاںکوئی آئین و قانون نہ ہوتا ، تم اس ملک کے ساتھ کیا کرنا چاہتا ہو ۔ انہوں نے کہا کہ میں ذمہ داری سے کہہ رہا ہوں اداروں اور عوام کو نوٹس لینا پڑے گا ورنہ خدانخواستہ ملک کو ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔ اس نے پاکستان کے دوست ممالک کو ناراض کیا ، چین کے منصوبوں میںکرپشن کے الزامات لگائے جس سے ہوئی چین ناراض ہو گیا ،جلسوں میں سپر پاور کو للکاراتا ہے ، ہمارے امریکہ سے سفارتی تعلقات ہیں،یورپی یونین کو رگیدتا ہے ، یہ منہ سے بول کر چلا جاتا ہے لیکن اگلی آنے والی کئی دہائیوںمیں عوام کو اس کی قیمت چکانا پڑے گی .