لاہور ہائیکورٹ

لاہور ہائیکورٹ کا لانگ مارچ میں ممکنہ تشدد اور گرفتاریوں پر رپورٹ طلب

لاہور (لاہورنامہ) لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ میں ممکنہ تشدد، گرفتاریوں کیخلاف درخواست پر چیف سیکریٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کر لی ۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں تحریکِ انصاف لانگ مارچ شرکا پر ممکنہ تشدد اور گرفتاریوں کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے چیف سیکریٹری پنجاب اور آئی جی سےبدھ کو رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کو دوبارہ سماعت کیلئے مقرر کرنے کی استدعا مسترد کردی۔

جسٹس چودھری عبدالعزیز نے انصاف لائرز فورم کے رہنما یوسف رشید وائیں کی درخواست پر سماعت کی۔ تحریک انصاف کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ کل درخواست دائر کی تھی، رات سے لانگ مارچ روکنے کیلئے کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ جسٹس چودھری عبدالعزیزنے وکیل سے استفسارکیا کہ آپ چاہتے کیا ہیں؟

پی ٹی آئی کی حکومت میں بھی ایسا ہی ہوتا رہا ہے۔ پی ٹی آئی نے ٹی ایل پی، ن لیگ، جے یو آئی ف کیخلاف بھی اسی طرح کیا تھا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ جب کسی کی حکومت آتی ہے تو دوسروں کیخلاف ایسی کارروائیاں شروع کردی جاتی ہیں۔ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ جتنی رکاوٹیں ہیں، ان کو ہٹانے کا حکم دیا جائے۔ غیر قانونی مقدمات درج نہ کیے جائیں۔ جوغیرقانی چھاپے مارے جا رہے ہیں انہیں روکنے کا حکم دیا جائے۔

پی ٹی آئی کے وکیل نے مقف بیان کیا کہ پولیس دیواریں پھلانگ کر نوجوانوں، بچوں، عورتوں اور بوڑھوں کو پکڑ کر ہراساں کررہی ہے۔ جسٹس چودھری عبدالعزیز نے کہا کیا ہم حکم دے دیں کہ قانون کے مطابق مقدمات درج کیے جائیں؟ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ اگر کسی نے کوئی جرم کیا ہے تو کوئی بات نہیں۔

عدالت نے کہا کہ لا آفیسر صاحب آپ چیف سیکریٹری اور آئی جی سے (آج) بدھ کو رپورٹ منگوا لیں۔ پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ کل لانگ مارچ ہے کیس کو آج ہی سماعت کیلئے دوبارہ مقررکر دیں جس پرعدالت نے کہا کہ کل رپورٹ آئے گی تو دیکھ لیں گے۔ جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے کیس کی سماعت بدھ تک ملتوی کر دی۔