بین الاقوامی سلامتی

بین الاقوامی سلامتی کی موجودہ صورتحال بہت ہنگامہ خیز ہے،دائی بینگ

اقوام متحدہ (لاہورنامہ) اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب دائی بینگ نے کہا ہےکہ بین الاقوامی سلامتی کی موجودہ صورتحال بہت ہنگامہ خیز ہے، تسلط پسندی اور طاقت کی سیاست کا راج ہےاور سرد جنگ کی ذہنیت اور دشمنی سر اٹھارہی ہے۔

عالمی برادری کو شہریوں کے تحفظ کے لیے مسلسل کوششیں جاری رکھنی چاہئیں اور "دہرے معیار ” کو مسترد کرنا چاہیے۔جمعرات کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق انہوں نے ان خیا لات کا اظہار اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے”تنازعات کے دوران عام شہریوں کے تحفظ” پر ایک عوامی اجلاس میں کیا۔

اقوام متحدہ کے قائم مقام اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل برائے انسانی امور راجاسنگھم نے بریفنگ میں کہا کہ گنجان آباد علاقوں میں جھڑپوں کے دوران شہریوں کی ہلاکتوں کا خطرہ تیزی سے بڑھ رہا ہے۔انہوں نے تمام فریقوں سے مطالبہ کیا کہ وہ گنجان آبادی والے علاقوں میں دھماکہ خیز ہتھیاروں کے استعمال سے گریز کریں۔

دائی بینگ نے کہا کہ چین اس بات پر زور دیتا ہے کہ "دہرا معیار” شہریوں کے تحفظ کے لیے بے حد نقصان دہ ہے۔ شہریوں کے تحفظ کےمعاملے میں امتیازی سلوک روا نہیں رکھا جا سکتا اور وہ ملک جو سب سے زیادہ اور سب سے طویل عرصے سے غیر ملکی جنگوں میں ملوث رہا ہے، خاص طور پر اسے اپنے بارے میں سوچنے کی ضرورت ہے۔ کچھ ممالک من مانی کرتے ہوئے دوسرے ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر کو منجمد کرتے ہیں ان کا غلط استعمال کرتے ہیں اور دوسرے ملک کے وسائل کو منظم طریقے سے چوری کرتے ہیں.

جس سے نہ صرف اس ملک کی بحالی اور ترقی کے لیے بچائی جانے والی جمع پونجی چھین لی جاتی ہے، بلکہ انسان دوستی کی امداد کے قیمتی وسائل کو بھی بالواسطہ طور پر چھین لیا جاتا ہے۔ عالمی برادری کو مشترکہ طور پر ان ممالک پر زور دینا چاہیے کہ وہ ایسے تمام اقدامات کو فوری طور پر بند کریں ۔

دائی بینگ نے کہا کہ بین الاقوامی سلامتی کی موجودہ صورتحال بہت ہنگامہ خیز ہے، تسلط پسندی اور طاقت کی سیاست کا راج ہےاور سرد جنگ کی ذہنیت اور دشمنی سر اٹھارہی ہے، جس سے شہریوں کے تحفظ کو مزید چیلنجز درپیش ہوں گے۔ چین نے متعلقہ ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ ایشیا پیسیفک خطے سمیت دنیا بھر میں جغرافیائی سیاسی تصادم میں ملوث نہ ہوں اور دوسرے ممالک کو فریق منتخب کرنے پر مجبور کرنے کے لیے نظریاتی اصولوں کے استعمال کا سلسلہ بند کریں۔