عرفان اقبال شیخ

انرجی بحران،دکانیں رات ساڑھے 8 کی بجائے ساڑھے 9 بجے کرنے بند کرے، عرفان اقبال شیخ

لاہور(لاہورنامہ)ایف پی سی سی آئی کے صدر عرفان اقبال شیخ نے کہا ہے کہ اس وقت ملک کی ایکسپورٹ کو بڑھانے کی ضرورت ہے ،ایکسپورٹ اور امپورٹ کے درمیان فرق کو ختم کرنا ہوگا.

انہوں نے کہا کہ انرجی بحران سے نمٹنے کیلئے دکانیں رات ساڑھے 8 بجے بند کرنے کی بجائے ساڑھے 9 بجے کرنے کی تجویز حکومت کو دی ہے امپورٹڈ مصنوعات کی پابندی کے حوالے سے 15 فیصد اشیا ء پر عائد پابندی ختم کروا دی گئی ہے ،تیس جون کے بعد تمام تر امپورٹدمصنوعات پر عائد پابندی کو ختم کر دیا جائے گا۔

ملک میں صنعت کے فروغ سے روزگار پیدا ہوگا اور ایکسپورٹ بڑھے گی ،آئندہ بجٹ میں حکومت سے انڈسٹریل پیکج کا مطالبہ کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی سیکٹر کی ترقی کیلئے حکومت کی جانب سے اقدامات کی ضرورت ہے ،زراعت کے شعبے میں گزشتہ تیس سال سے کام نہیں ہوا، جدید مشینری بھی ہمارے پاس موجود نہیں،پام آئل کے اخراجات کو کم کرنے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کمرشل بینکوں کو چوبیس گھنٹے سات دن مختلف علاقوں میں اپنی برانچز بحال رکھنی چاہئیں،ایس ایم ایز سیکٹر بہت اہمیت رکھتا ہے جسے نظر انداز کیا جا رہا ہے ،ایس ایم ایز کی ریڑھ کی ہڈی حیثیت ہے ، اس کی ترقی کیلئے منصوبہ بندی کی ضرورت ہے ،ایس ایم ایز کی ترقی کیلئے محکمہ صنعت، محکمہ خزانہ اور پرائیویٹ بزنس کی ٹیمیں ترکی سے تربیت لینے جائیں گی ۔

انہوں نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی نے حکومت کو بجٹ میں مسائل کے ساتھ ان کا حل بھی پیش کرنے کیلئے تجاویز دی ہیں،ہمسایہ ممالک کی نسبت ہمارے ملک میں انٹرسٹ ریٹ بہت زیادہ ہے ،تمام سیاسی جماعتوں کو ایک چھت تلے بیٹھ کر کام کرنے کی ضرورت ہے ،ملک کی معیشت کو بہتر کرنے کیلئے فیڈریشن اپنا کردار ادا کرتی رہے گی ۔