اسلام آباد (لاہورنامہ) رہنما تحریک انصاف فرخ حبیب نے کہا کہ موجودہ حکومت بجٹ میں تین تبدیلیاں کرچکی ہے ، پہلے بجٹ میں دیئے گئے ٹارگٹ پر فگر فٹ نہیں ہوئے ، تو دوسرا بجٹ اوراب تیسرا بجٹ لے آئے ہیں.
قومی اسمبلی کی حالت سب کے سامنے ہیں امپورٹڈ حکومت نے قومی اسمبلی کی اہمیت اور وقعت کا خاتمہ کردیا ہے ، یہ امپورٹڈ حکومت عوام سے روز جھوٹ بولتی ہے ،امپورٹڈ حکومت کے روزمرہ کے جھوٹ کا نتیجہ عوام کو بھگتنا پڑتا ہے ، ان کا پہلا جھوٹ مزدور طبقے سے بولا گیا۔
جمعرات کومیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فرخ حبیب نے کہا کہ شہباز شریف نے سازش کے ذریعے اقتدار میں آتے ہی اسمبلی میں مزدوروں کی اجرت 25 ہزار ماہانہ کرنے کا اعلان کیا تھا ۔ اور اس کا اطلاق یکم اپریل سے کرنا تھا۔امپورٹڈ حکومت نے ملک میں تیس فیصد مہنگائی میں اضافہ کردیا ،سترہ جون کو نوٹفیکیشن جاری کیا گیا نوٹفیکیشن کے مطابق اس کا اطلاق یکم اپریل کا ہے ،اس کا اطلاق یکم اپریل سے نہیں بلکہ یکم جولائی سے ہوگا ملک کے مزدور سے جھوٹ اور فراڈ کیا جارہا ہے یہ شہباز شریف کے بہترین ایڈمنسٹریٹر کی صلاحیت ۔
مزدوروں کو یکم اپریل سے ملنے والا ریلیف یکم جولائی کو جا چکا ہے یہ اپنے جاری کردہ نوٹفیکیشن پر یوٹرن لے چکے ہیں۔ عمران خان کے دور حکومت میں یوٹیلٹی سٹور زپر سب سے زیادہ سبسڈی دی گئی ، ایک سال میں چوبیس ارب روپے سبسڈی دی تاکہ عوام اس سے مستفید ہوسکے ۔انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ہمیں مہنگائی کے باعث تنقید کا نشانہ بنایا گیا دنیا میں چالیس سالہ مہنگائی کا ریکارڈ بھی ٹوٹا۔
مفتاح اسماعیل نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ یوٹیلیٹی سٹور پر چینی ستر روپے فی کلو فروخت ہورہی ہے ،جبکہ ہم نے اس کی قیمت کم فروخت کی ۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ن لیگ کے دور حکومت میں گنے کے گاشت میں کسان کا استحصال ہوتا تھا ،عمران خان نے قانون سازی کے ذریعے کسانوں کو زیادہ اور بروقت ادائیگی کو یقینی بنایا ہماری حکومت میں گھی ڈھائی سوروپے فی کلو تھا آج یہ تین سو روپے کا بیچ رہے ہیں ۔
سفید چنے کی قیمت 213روپے فی کلو سے بڑھ کر 300روپے کردی ،یوٹیلیٹی سٹورز پر دال چنا کی قیمت 162سے بڑھ کر 190روپے کردی گئی ،دال مسور 215روپے فی کلو بڑھ کر 270روپے فی کلو کردی گئی ہے ،عام آدمی دال کھاتا ہے جبکہ مرغی تو شہبازشریف نے پہلے ہی مہنگی کر رکھی ہے ، ملک میں جھوٹوں کا ٹولہ جمع ہوگیا ہے ،یہ لوگ اتنے نااہل ہے کہ ان کو سمجھ نہیں آرہی کہ کیا کرنا ہے ۔
عمران خان دور میں بند صنعتیں بھی کھول دی گئی ، ٹیکسٹائل ایکسپورٹ 21ارب ڈالر پر پہنچ گیا جبکہ آج ڈالر 207روپے تک پہنچ گیا امپورٹڈ حکومت نے ترامیم کے ذریعے نیب کو تالا لگادیا تھااین آر او کے لئے امپورٹڈ حکومت کو ملک میں عدم استحکام کی جانب دھکیل دیا ۔