گو ر نمنٹ ہسپتال کاہنہ کے عملہ کا مریضوں سے تضحیک آمیز رویہ ، دلبرداشتہ لوگ سراپا احتجاج

لاہور:گو ر نمنٹ ہسپتال کاہنہ کا عملہ مریضوں کے لئے وبال جان بن گیا ڈاکٹرز ، سیکیورٹی سٹاف و دیگر عملہ کی آنے والے مریضوں کیساتھ تضحیک آمیز رویہ سے دلبرداشتہ لوگ سراپا احتجاج اعلی حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ ،تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ ہسپتال کاہنہ کے ڈاکٹرز اور دیگر عملے نے آنے والے مریضوں کیساتھ تضحیک آمیز رویے اور نازیبا الفاظ کے استعمال کی روش نہ چھوڑی پڑھے لکھے عملے نے جاہلوں کی طرح آنے والے مریضوں اور لواحقین کیساتھ روزانہ گالم گلوچ اور دست گریبان ہونا اپنا وطیرہ بنا رکھا ہے.
ہسپتال کے گیٹ سکیورٹی گارڈزسے لیکر ڈاکٹر کے کمرے تک مریض کا کئی گھنٹوں کا سفر بہت صبر آزما مرحلہ بن گیا قدم قدم پر تضحیک اور دھکے کھا کر اکثرمریض علاج کے بغیر ہی گھروں کو لوٹ جاتے ہیں جان پہچان اور اثر ورسوخ رکھنے والے لوگوں کو پہلے آئیں پہلے علاج کروائیں کی پالیسی بھی لاگو ہے غریب اور بے سہارامریض تمام دن اپنی باری کا انتظار کرتے رہتے ہیں بے شمار مریض تو بے چارے اس لمبے اور صبر آزما مرحلے سے بنا علاج اور تشخیص کروائے ہی لوٹ جاتے ہیں ڈاکٹرز اپنے کمروں میں اور دیگر سٹاف استقبالیہ پر خوش گپیوں میں مگن ہو کر ایمرجنسی مریضوں کو بھول کر انہیں لمبے انتظار سے گزارتے ہیں جس سے اکثر مریض تو زندگی اور موت کے دروازے پر جھول جاتے ہیں.
ہسپتال میں ایمر جنسی کی حالت میں آنے والے مریضوں زمام طاہر ،گلوکوٹ کے رہائشی اشتیاق جانو سے جب ہسپتال ،عملے اور علاج کے بارے میں دریافت کیا تو انکا جواب حیران کن حد تک یہی تھا کہ ہم لوگ اس ہسپتال اور اس کے عملے سے مطمئن ہرگز نہیں ہیں مریض کے ساتھ آنے والی اسکی والدہ نے بتایا کہ انہیں ٹوکن ہونے کے باوجود سکیورٹی گارڈ کی طرف سے گیٹ پر روک کر شدید زدو کوب کیا گیا جس سے میرے بیٹے کی حالت پہلے ہی انتہائی نازک تھی اور خراب ہو گئی بہت منت سماجت کے بعد جب ہسپتال کے اندر جانے کی اجازت ملی تو کئی گھنٹوں کے انتظار سے میرے بیٹے کی حالت مزید بگڑ گئی ہسپتال میں موجود مریضوں اور دیگر اہل علاقہ نے شدید احتجاج کرتے ہوئے اعلی حکام سے ہسپتال کے عملے اور ڈاکٹرز کا قبلہ درست کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔