لاہور : ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی کیپٹن (ر) محمد عثمان کی سربراہی میں لاہور اور شیخوپورہ میں بڑی کاروائیاں ،چربی سے تیل نکالنے والا فیٹ رینڈرنگ یونٹ، نمکو اینڈ سویٹس فیکٹری اور مربہ یونٹ سیل کر دیا گیا ،
چار ہزار کلو جانوروں کی باقیات، 1600کلوناقص آئل،2800کلو فنگس لگا مربہ برآمد کر کے تلف کر دیا گیا،1900کلو دال مٹری،500کلو سویاں اور 280کلو مٹری بیسن بھی برآمد کر لیا گیا۔محمد عثمان نے بتایا کہ کوٹ عبدالمالک کے پاس ذوالفقار فیٹ رینڈرنگ یونٹ میں آئل سپلائی ریکارڈ عدم موجود ہونے پر کاروائی کی گئی،آلائشوں سے نکلے تیل کو استعمال شدہ آئل میں شامل کرکے فروخت کرنے کے شواہد بھی پائے گئے،پی ایف اے قوانین کے مطابق آلائشوں سے نکلے تیل کی صرف بائیو ڈیزل میں استعمال کی اجازت ہے۔فنگس لگے مربہ کی موجودگی پر المعصومیہ پنجاب فروٹ، ہرن مینار کا پروڈکشن یونت سیل کیا گیا،گلے سڑے پھلوں کو کھلے رنگ، مصنوئی میٹھاس اور کیمیکل لگا کر مربہ تیار کیا جا رہا تھا۔جبکہ لائسنس کی عدم موجودگی اور تیار مربہ میں مری مکھیوں کی موجودگی پر یونٹ کو سیل کیا گیا، سابقہ ہدایات پر عمل نہ کرنے پر قادری سویٹس اینڈ نمکو یونٹ کو سیل کیاگیا،دال مٹری کوکھلے ناقص مصالحہ جات اور ناقص رنگ لگا کر نمکو تیار کی جا رہی تھی۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے کہا کہ پی ایف قوانین میں دال مٹری کا انسانی خوراک میں استعمال ممنوع قرار دیا گیا ہے۔زیادہ منافع کمانے کے لالچ میں عوام کی صحت سے کھیلنے والوں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جاتی رہے گی،عوام سے گزارش ہے کہ باہر کی نسبت گھر کی بنی اشیا خورونوش کو ترجیح دیں۔