وانگ وین بین

قرضوں کا الزام چین پر عائد کرنے کا مقصد لوگوں کی توجہ ہٹانا ہے، وانگ وین بین

بیجنگ (لاہورنامہ) چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے یومیہ نیوز بریفنگ میں کہا کہ نام نہاد "چائنا ڈیبٹ ٹریپ تھیوری” صرف ایک "ڈسکورس ٹریپ” ہے۔ یہ ان قوتوں کی اختراع ہے جو افریقہ جیسے ترقی پذیر ممالک کے ساتھ چین کے تعاون کا فروغ نہیں دیکھنا چاہتی ہیں ۔

اطلاعات کے مطابق برطانوی خیراتی ادارے "ڈیبٹ جسٹس” نے حال ہی میں ایک رپورٹ جاری کی، جس میں عالمی بینک، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور دیگر اداروں کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ افریقی ممالک کے لیے مغربی نجی مالیاتی اداروں کے قرض ، چین سے لیے جانے والے قرضوں سے تین گنا زائد ہیں اور ان کی شرح سود بھی چین سے دوگنی ہے۔

وانگ وین بین کے مطابق جیسا کہ "ڈیبٹ جسٹس” نے نشاندہی کی ہے کہ مغرب کی جانب سے افریقی قرضوں کے بحران کا الزام چین پر عائد کرنے کا مقصد لوگوں کی توجہ ہٹانا ہے ۔ترجمان نے کہا کہ ہم ترقی یافتہ ممالک اور ان کے نجی مالیاتی اداروں اور بین الاقوامی کثیر جہتی مالیاتی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ترقی پذیر ممالک کو مالی مدد فراہم کرنے اور قرضوں کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے مضبوط اقدامات کریں، تاکہ عالمی معیشت کی جامع اور پائیدار ترقی میں مدد مل سکے۔