فوج کے پاس

پاک فوج کے پاس جواب دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا : ڈی جی آئی ایس پی آر

راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر آصف غفور نے بھارت کی جانب سے پاکستانی حدود میں دراندازی کی کوشش کے بعد پاکستان کے پاس جواب دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا، ہم جنگ نہیں چاہتے ، ہم امن چاہتے ہیں ،دونوں ملکوں کے لوگ اور خطے کے لوگوں حق ہے کہ وہ امن سے زندگی گزاریں ، اگر آپ کہتے ہیں کہ ہمیں اپنے لوگوں کو تعلیم اور روزگار دینے کی ضرورت ہے توآئیں مل کر بیٹھیں اور اس پر بات کریں ،بھارتی حکومت کو چاہیے کہ اس پر ٹھنڈے دل سے غور کریں ، جو پاکستان اور بھارت میں حالات چل رہے ہیں ، پاکستان جنگ کی طرف نہیں جانا چاہتا اور ہماری طرف سے امن کا پیغام ہے ۔

ڈی جی آئی ایس پی میجر آصف غفور نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج صبح سے لائن آف کنٹرول پر کارروائی چل رہی تھی ، میں نے سمجھا کہ اس پر بات کی جائے ، پاک فضائیہ نے لائن آف کنٹرول کے پا ر مقبوضہ کشمیر میں چھ ٹارگٹس کو انگیج کیا جیسا کہ بات چل رہی تھی کہ بھارت نے خلاف ورزی کی اور پھر دعویٰ کیا کہ ہم نے کالعدم تنظیم کے کیمپ کو تباہ کیا اور تین سو دہشتگرد مارے ، اس پر بھی میں نے بات کی تھی ،

انہوں نے کہا کہ پاک فوج کے پاس جواب دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا لیکن جواب کیسے دیا جاتا, کیا اسی طریقے سے جس طریقے سے بھارت نے دیا ، پاکستان کے پاس ہر طرح کی صلاحیت موجود ہے اور عوام بھی پاک فوج کے ساتھ ہیں ، ہم ذمہ دار ریاست ہیں اور امن چاہتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ آج صبح پاکستان ایئر فورسز نے چھ ٹارگٹ لینے تھے تو ہم نے فیصلہ کیا ہم کوئی ملٹری ٹارگٹ نہیں لیں گے اور نہ ہی اس کے نتیجے میں کسی انسانی زندگی کا نقصان ہو گا ، ہماری فضائیہ نے اپنی حدود میں رہتے ہوئے چھ ٹارگٹس کو منتخب کیا اور ہمارے پائلٹس نے لاک کیا اور اس کو لاک کرنے کے بعد تھوڑے فاصلے پر کھلی جگہ پر سٹرائک کی ،مقصد یہ تھا کہ ہمارے پاس صلاحیت ہے لیکن ہم کوئی ایسا کام نہیں کرنا چاہتے جو ہمیں غیر ذمہ دارثابت کرے ۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہناتھا کہ ہم کسی بھی صورت اس خطے کو جنگ کی طرف نہیں لے کر جانا چاہتے ، اس کی ویڈیو ہم آپ کے ساتھ بھی شیئر کریں گے تاہم جب یہ ٹارگٹ لے لیے گئے تو اس کے بعد بھارتی ایئر فورس کے دو جہازایک مرتبہ پھر لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے داخل ہوئے تو پاک فضائیہ نے ان جہازوں کو نشانہ بنایا جن میں ایک جہاز مقبوضہ کشمیر میں گرا جبکہ دوسرا پاکستان میں گرا ۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہناتھا کہ دو بھارتی پائلٹس کو ہماری فورسز نے گرفتار کر لیا ہے اور ان کے ساتھ ویسا ہی سلوک کیا جائے گا جو ایک مہذب ملک کرتا ہے ، ایک پائلٹ زخمی تھا جسے علاج کیلئے سی ایم ایچ منتقل کر دیا گیا ہے اور ان کا خیال رکھا جائے گا ۔

ان کا کہناتھا کہ میں بھارتی میڈٰا بھی دیکھ رہا تھا کہ جو کہہ رہے کہ پاکستان کا ایک طیارہ مار گرایا ہے ، پہلی بات تو یہ کہ پاکستان نے کوئی ایف 16 طیارہ استعمال نہیں کیا ، ہم نے ہمیشہ بھارت کو امن کا پیغام دیا ہے اور یہ صرف مذاکرات سے ہی ممکن ہے ، دونوں ملکوں کے پاس صلاحیت ہے ، ہمارے وزیراعظم نے بھی پیغام دیا تھا کہ جنگ شروع کرنا آسان ہے لیکن ختم کہاں ہوتی ہے یہ کسی کو نہیں پتا ۔

انہوں نے کہا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے ، ہم امن چاہتے ہیں ،دونوں ملکوں کے لوگ اور خطے کے لوگوں حق ہے کہ وہ امن سے زندگی گزاریں ، اگر آپ کہتے ہیں کہ ہمیں اپنے لوگوں کو تعلیم اور روزگار دینے کی ضرورت ہے توآئیں مل کر بیٹھیں اور اس پر بات کریں ۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہناتھا کہ بھارتی حکومت کو چاہیے کہ اس پر ٹھنڈے دل سے غور کریں ، جو پاکستان اور بھارت میں حالات چل رہے ہیں ، پاکستان جنگ کی طرف نہیں جانا چاہتا اور ہماری طرف سے امن کا پیغام ہے ، انہیں بھی قدم بڑھانا چاہیے ۔