اسلام آباد (لاہورنامہ)وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے ایک بار پھر کہا ہے کہ فوج کا ادارہ اور شہداء ہمارا فخر ہیں، ادارے کیخلاف غلیظ مہم کا سکرپٹ عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں تیار کیا گیا .
شہباز گل کے ذریعے ایک نجی ٹی وی چینل نے من و عن ایئر کیا، شہباز گل کی گرفتاری قانون کے مطابق درج مقدمہ میں عمل میں لائی گئی جس میں ہزاروں اداروں کیخلاف بغاوت پر اکسانے کی دفعات شامل ہیں، یہ مقدمہ من و عن ان کے بیانیہ پر درج ہے کوئی اضافی لفظ شامل نہیں کیا گیا، کیس کا فیصلہ عدالت کریگی.
گزشتہ روز وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ حضرت امام حسین کی شہادت کے سلسلہ میں ملک بھر میں جلوس اور مجالس کی سیکورٹی کیلئے فول پروف سیکورٹی انتظامات کئے گئے.
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی ہدایت پر تمام صوبوں کے ساتھ مل بیٹھ کر سیکورٹی پلان تشکیل دیئے گئے جس میں وفاقی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی شامل کیا گیا تاکہ ملک بھر میں تمام عاشورہ کے جلوس اور مجالس پرامن طریقے سے منعقد ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یکم سے نویں محرم تک 6 ہزار 238 جلوس اور 53 ہزار سے زائد مجالس کا انعقاد ہوا۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ایک دوسری اطلاع یہ ہے کہ ایک نجی چینل کے ساتھ باقاعدہ طے شدہ سازش کے تحت فوج کیخلاف ایک بیانیہ نشر کرایا گیا اور یہ بیانیہ عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں تیار کیا گیا اور اسے نشر کرانے کے پیچھے کئی اور کردار بھی شامل ہیں.
جس میں فواد چوہدری اور شہباز گل سرفہرست ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس اور توشہ خانہ میں بری طرح پھنس چکی ہے اور اس پر ابھی لعن طعن ہو رہی تھی کہ انہوں نے توجہ ہٹانے کیلئے ایک نئی سازش تیار کی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم تو پہلے ہی کہتے تھے کہ عمران خان قوم کو تقسیم کر رہا ہے اور نوجوان نسل کو گمراہ کرنا چاہتا ہے اور لسبیلہ سانحہ کے بعد شہداء کے خلاف سوشل میڈیا پر جو بیانیہ پھیلایا گیا وہ تمام بھی عمران خان کی زیر سرپرستی تیار کیا گیا اور سوچی سمجھی سازش کے تحت پھیلایا گیا.