لاہور(لاہورنامہ)صوبائی وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال کی زیر صدارت پنجاب سرمایہ کاری بورڈ کے کمیٹی روم میں اجلاس منعقد ہوا جس میں پیڈمک اور فیڈمک کے زیر اہتمام صنعتی مراکز میں انفراسٹرکچر، بجلی وگیس کی فراہمی، پلاٹوں کی قیمتوں پر نظر ثانی اور دیگر امور کاجائزہ لیا گیا۔
چیئرمین پنجاب سرمایہ کاری بورڈ فضیل آصف، سیکرٹری صنعت و تجارت ڈاکٹر احمد جاوید قاضی،سی ای او جلال حسن اور متعلقہ افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔صوبائی وزیر نے صنعتی مراکز میں ترقیاتی کاموں کی رفتار تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ صنعتی مراکز معاشی ترقی کے انجن ہیں ، ترقیاتی کاموں کے حوالے سے بہانے بازی نہیں چلے گی۔
یہ کوئی طریقہ نہیں کہ ترقیاتی کاموں کی تکمیل میں سالہا سال لگ جائیں ۔صوبائی وزیر نے قائداعظم بزنس پارک میں کثیر المقاصد کمپلیکس 30 نومبر تک مکمل کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ ایم ٹوپرانٹرچینج کی تعمیرکا کام ستمبر کے پہلے ہفتے میں شروع کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ صنعتکاروں کی سہولت کے لئے سندر رائے ونڈ روڈ پر ٹریفک کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں۔
فیڈمک کا نیا بورڈ جلد تشکیل دیا جائے اورانڈسٹریل اسٹیٹس میں لگنے والے صنعتی یونٹس کا نظام کمپیوٹرائزڈکیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ انٹرپرائزسٹیٹس کے لئے آنیوالی درخواستیں 5روز کے اندر نمٹائی جائیں اور ملتان انڈسٹریل اسٹیٹ کے معاملات ایک ہفتے کے اندر حل کئے جائیں۔ کالونائزانڈسٹریل اسٹیٹس میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تنصیب اور صاف کئے پانی کے دوبارہ استعمال کا ٹھوس بزنس ماڈل بنایا جائے۔
میاں اسلم اقبال نے کہا کہ صنعتکاری کے عمل کو تیز کرکے روزگار کے مواقع بڑھانا حکومتی پالیسی ہے۔