مریم اورنگزیب, سیلابی ریلوں

شدید بارشوں اور سیلابی ریلوں کی تباہی سے بحالی کا عمل اکیلے حکومت نہیں کر سکتی، مریم اورنگزیب

لاہور(لاہورنامہ)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان میں شدید بارشوں اور سیلابی ریلوں سے جس سطح پر تباہی ہوئی ہے کوئی بھی حکومت اکیلے متاثرین کو ریلیف اور ان کی بحالی کا عمل مکمل نہیں کر سکتی ،
پاکستانی قوم نے جس طرح 2005ء کے زلزلے اور2010ء میں آنے والے
سیلاب کے موقع پر جذبہ دکھایا تھا آج پھر اسی کی ضرورت ہے ،پاکستان میں مجموعی طور پر تاریخ میں پہلی بار 190فیصد سے زیادہ بارشیں ہوئی ہیں،بلوچستان اور سندھ میں400سے480فیصد سے زیادہ بارشیں اور سیلابی ریلے آئے ہیں جس سے ہر چیز تباہ ہو گئی ہے ۔

وزیر اعظم شہباز شریف کے ہمراہ لاہور سے سجاول روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان میں اس طرح کاسیلاب پہلے کبھی نہیں آیا،پہلے بلوچستان کے علاقے بری طرح متاثر ہوئے اب سندھ میں بھی بارشوں اور سیلاب سے تباہی ہو رہی ہے ۔، سیلاب والے علاقوں میں کے عوام بری طرح متاثر ہوئے ہیں، لوگ کے مال مویشی ، املاک اور زندگی بھر کی جمع پونجی سیلابی ریلوں میں بہہ گئے ہیں ۔

سوات کے اندر جو سیلابی ریلہ آیا ہے اس سے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا ہے، انفراسٹر اکچر تباہ ہو گیا ہے ، کالام ، بحرین، مینگورہ اور دیگر علاقے مکمل تباہ ہوئے ہیں،عمارتیں سیلاب میں بہہ گئی ہیں۔ انہوںنے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے پہلے بلوچستان کا دورہ ، اس کے بعد خیبر پختوانخواہ اور جنوبی پنجاب کے دورے پر گئے ، اب سندھ کا دورہ کیا ہے ۔

سندھ میں ہونے والی تباہی کو دیکھتے ہوئے صوبائی حکومت کے لئے15ارب کا اعلان کیا گیا ہے،25ہزار فوری ریلیف کے لئے کیش کی صورت میں دئیے جائیں گے۔5ارب روپے این ڈی ایم اے کو دیا گیا ہے، افواج پاکستان ،این ڈی ایم اے اورسول ایڈ منسٹریشن اپنی اپنی سطح پر کام کر رہے ہیںلیکن اس وقت پاکستان کو پاکستانیوں کی ضرورت ہے ان کے جذبے کی ضرورت ہے ، اوورسیز پاکستانیوں کی ضرورت ہے ۔بارشوں اور سیلاب سے جتنا نقصان ہوا ہے کوئی حکومت اکیلے اسے پورا نہیں کر سکتی ۔ متاثرین کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے ، انہیں خوراک پہنچانے کے لئے ہیلی کاپٹر سروسز کام کر رہی ہے ،احسن اقبال کی سربراہی میں این ڈی ایم اے اپنا کام کر رہی ہے،بجلی سے متعلقہ مسائل کے لئے خرم دستگیر کو سکھر میں بھیجا گیا ہے ،

فلڈ ریلیف کے لئے وزارتی کمیٹی بنا ئی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ان دس ممالک میں شامل ہیں جوموسمیاتی تبدیلی سے بے حد متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریسکیو سروسز کے لئے آرمڈ فورسز کو بلا لیا گیا ہے ۔اپیل ہے کہ پاکستانی سیلاب زدگان کے لئے عطیات دیں ۔ جس طرح پاکستانیوں نے2005ء زلزلے اور2010ء کے سیلاب میں جذبہ دکھایاتھا آج پھر اسی کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ملک بھر میں ایک ہزار سے زائد ہلاکتیں ہو چکی ہیں،

2000سے زیادہ زخمی ہیں، صوبوں کو سیلاب متاثرین کے لئے خوراک، پانی ،مچھر دانیاں،ٹینٹ فراہم کیا جارہا ہے لیکن سیلاب سے جس قدر تباہی ہوئی ہے ایسے میں کوئی حکومت اکیلے کام نہیں کر سکتی ۔عوام 9999پر ایس ایم ایس کر کے دس روپے ڈونیشن دے سکتے ہیں، وزیر اعظم کے ریلیف فنڈ کے اکائونٹG12164میں آن لائن ٹرانسفر کر سکتے ہیں، اوورسیز پاکستانیز میں اس میں ٹرانسفر کر سکتے ہیں ،

ریڈیو پاکستان نے اپنے تمام سنٹرز کو سیلاب زدگان کے لئے امدادی سامان اکٹھا کرنے کا پوائنٹ ڈیکلئر کر دیا ہے جہاں سے یہ سامان فوج اور این ڈی ایم اے متاثرین تک پہنچائیں گے ۔آج ایک ایک شخص کی مدد کی ضرورت ہے اور جذبہ ہوگا تو ہم تاریخی مشکل سے نبرد آزما ہو سکیں گے ۔