برکس ممالک

برکس ممالک کے ساتھ خدمات کی تجارت کے حجم میں تیزی سے اضافہ

بیجنگ(لاہورنامہ) حالیہ برسوں میں،چین کی ٹریڈ ان سروسز کا ” حلقہ احباب "بے حدوسیع ہو گیا ہے۔ ان میں، برکس ممالک کے ساتھ خدمات کی تجارت کے حجم میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

چائنا انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز 2022 میں شریک برکس ممالک کے متعلقہ افراد کا خیال ہے کہ خدمات کی تجارت کی "ڈیجیٹل ایمپاورمنٹ "عمومی رجحان ہے، اور برکس ممالک کے درمیان خدمات کی تجارت میں تعاون کے لامحدود امکانات ہیں۔

چینی وزارت تجارت کے اعداد و شمار کے مطابق، 2021 میں، چین کی خدمات کی کل درآمدات و برآمدات پہلی بار آٹھ کھرب امریکی ڈالر سے تجاوز کر گئیں، جس میں سال بہ سال 21 فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور یہ ایک ریکارڈ حجم ہے۔ ان میں سے، برکس ممالک کے ساتھ خدمات کی تجارت کے حجم میں سال بہ سال 52 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

روس کے نائب وزیر برائے اقتصادی ترقی ولادیمیر الیچیوف نے کہا کہ برکس کے رکن ممالک کو خدمات کے شعبے میں تعاون کو مضبوط کرنا چاہیئے اور خدمات کی تجارت میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ اقدامات اختیار کرنے چاہئیں۔

بھارت کے تجارت اور صنعت کے وزیر کےمعاون امیت یادیونے کہا کہ خدمات کی تجارت میں تعاون ،عالمگیریت کے عمل کو آگے بڑھائے گا، انہوں نے تجویز پیش کی کہ ڈیجیٹلائزیشن کے شعبے میں، برکس ممالک کو ادارہ جاتی تعاون کو فروغ دینا چاہیے تاکہ مختلف ممالک کے درمیان باہمی رابطوں کے فروغ میں مدد فراہم کی جا سکے۔