اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان قومی سلامتی کے معاملے پر پارلیمانی لیڈرز کے اجلاس میں شریک نہ ہوسکے ، پارلیمنٹ کی باقی ساری قیادت موجود تھی ،
اعلیٰ عسکری قیادت نے موجودہ صورتحال کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا ، اپوزیشن نے کہا ہے کہ اگر وزیراعظم بھی موجود ہوتے تو اس سیاسی قوت میں مزید اضافہ ہوتا۔ حکومت کی طرف سے اجلاس کو انتہائی مفید اور مثبت قراردیتے ہوئے کہاہے کہ اپوزیشن ایک بار پھر غیر مشروط تعاون کا اعلان کیا۔ اجلاس کے بعد ایک انٹرویو میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ساری سیاسی جماعتیں بریفنگ میں موجود تھیں، اپوزیشن کے جذبے کوسراہتے ہیں، پاکستان کی آزادی و خودمختاری اور سالمیت کے تحفظ کیلئے ایک بار پھر غیر مشروط تعاون کااعلان کیا گیا ہے اور حکومتی موقف کی حمایت کی گئی ہے۔ اچھی بات ہے ساری سیاسی و عسکری قیادت موجود تھی آرمی چیف نے جامع بریفنگ دی۔ عسکری قیادت نے اعتماد میں لیتے ہوئے صورتحال سے آگاہ کیا۔ سینئر ارکان پارلیمنٹ بھی موجود تھے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہاکہ یقیناً ہم نے غیر مشروط تعاون کا اعلان کیا ہے تاکہ وزیراعظم بھی اس اجلاس میں شریک ہوتے تو سیاسی قوت میں مزید اضافہ ہوتا، ہم غیر مشروط طورپر قومی سلامتی پر حکومت کے موقف کے ساتھ ہیں تاکہ وہ بغیر کسی خوف کے قومی سلامتی کے تحفظ کو یقینی بناسکے۔ اتحاد و اتفاق کا بھرپور مظاہرہ کیا گیا ہے، پاکستان نے ایک بار پھر بات چیت کی پیش کش کی ہے، پاکستان کی امن کی کوششوں کوبھارت کوقبول کرلینا چاہیے۔ پیپلزپارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ انتہائی مفید بات چیت ہوئی ہے ، کشیدگی کے اس ماحول میں ساری سیاسی جماعتوں نے غیر مشروط طورپر یکجہتی کا اظہار کیا ہے اور یکسوئی سے اپنے مکمل تعاون کا پیغام دیا ہے، بہت سی معلومات فراہم کی گئی ہیں یقیناً اس سے مزید شفافیت آئے گی اور پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مزید بات چیت ہوگی۔