اسلام آباد(لاہورنامہ) "گلوبل وارمنگ پر قابو پانے کے لئے اقدامات کی ضرورت ہے، ملکی جامعات اور اکیڈمیہ کردار ادا کرنے کے لئے آگے بڑھے اور تحقیق کی بنیاد پر پالیسی سازوں کو تجاویز دیں.
ان خیالات کا اظہار اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے گذشتہ روز علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں ” پائیدار ترقی اور خوراک کی حفاظت کے لئے موسمیاتی زراعت”کے موضوع پر تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس کی افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ قدرتی آفات ، سمندری طوفان ، آتش فشاں، زلزلے یاتودے وغیرہ انسانی کنٹرول میں نہیں لیکن قبل از وقت تیاری اور بروقت اقدامات سے ہم ان آفات کے اثرات سے اپنے آپ کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ طوفانی بارشوں اور سیلابوں کے باعث چند ہفتوں میں وسیع پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا اور لوگوں کی ایک بڑی تعداد بری طرح متاثر ہوئی ہے۔
راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ گلوبل وارمنگ گرین ہائوس گیس کے اخراج کا مجموعی اثر ہے جو ماحول کے لئے خطرے کی گھنٹی ہے۔انہوں نے کہا کہ گلوبل وارمنگ ماحولیات کی عدم توازن اور قدرتی آفات کی جڑ ہے۔راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ ہم گلوبل وارمنگ پر قابو پانے کے لئے مخلصانہ کوشش کریں تاکہ کرہ ارض پر حیات قائم رہ سکے۔انہوں نے کہا کہ موسمیاتی بحران کے حل کے لئے پارلیمنٹ نے قومی و بین الاقوامی سطح کے ہر فورم پر آوازاٹھائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ زرعی خودکفالت کے لئے ہمیں ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے ہوں گے تاکہ نہ صرف ہماری موجودہ ضروریات پوری ہوں بلکہ آئندہ آنے والی نسلیں بھی استفادہ کرسکیں۔ اس تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا اہتمام علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے شعبہ زرعی سائنسز نے کیا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی ، راجہ پرویز اشرف افتتاحی سیشن کے مہمان خصوصی تھے جبکہ میزبانی کے فرائض ڈین فیکلٹی آف ایجوکیشن، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے انجام دئیے۔بارانی زرعی یونیورسی راولپنڈی کے پروفیسر ڈاکٹر عظیم خالد افتتاحی سیشن کے کلیدی مقرر تھے۔دیگر مقررین میں فاسٹ نیشنل یونیورسٹی آف کمپیوٹر اینڈ ایمرجنگ سائنسزکے ریکٹر، ڈاکٹر آفتاب معروف، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے ڈین فیکلٹی آف سائنس ، پروفیسر ڈاکٹر ارشاد احمد ارشد،رجسٹرار ، راجہ عمر یونس اور شعبہ زرعی سائنس کے چئیرمین، پروفیسر ڈاکٹر محمد شیر شامل تھے۔
مقررین نے کہا کہ زمین کی زرخیزی اور پیداواری صلاحیت بڑھانا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ آبپاشی کے جدید طریقوںپر انحصار سے پانی کم سے کم استعمال کرکے زیادہ پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے۔انہوںنے کہاکہ بڑھتی ہوئی آبادی کی خوراک کی ضروریات پورا کرنے کے لئے زراعت کو خاص اہمیت حاصل ہے جس کو جدید خطوط پر استوار کرکے ہی فوڈ سیکیورٹی کو یقینی بنایا جاسکتا ہے ۔
مقررین نے مزید کہا کہ فوڈ سیکیورٹی کو یقینی بنانا اور زرعی پیداوار کو بڑھنا انتہائی اہمیت اختیار کرگیا ہے اور اس حوالے سے شعور اجاگر کرنے کے لئے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کی یہ کوشش سنگ میل ثابت ہوگی۔شعبہ زرعی سائنس کے چئیرمین، پروفیسر ڈاکٹر شیر محمد نے کانفرنس کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس کانفرنس کا مقصد علاقائی اور عالمی خوراک کے نظام میں مثبت تبدیلی لانا اور عالمی غذائی تحفظ کے چیلنجوں کے نئے حل تلاش کرنا ہے۔