لاہور (لاہورنامہ) تنظیم برائے امراض چشم "ورلڈ آر او پی کونسل” نے دنیا بھر کے پیدائشی طور پر نابینا بچوں کی بروقت تشخیص وعلاج اور روک تھام کیلئے پاکستان سے پی جی ایم آئی /اے ایم سی و ایل جی ایچ کے معروف آئی سپیشلسٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد معین کو اپناممبر منتخب کر لیا ہے۔
پرنسپل امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفر نے ڈاکٹر محمد معین کی اس عالمی تنظیم میں بطور ممبر نامزدگی پر مبارکباد دیتے ہوئے اسے نا صرف پاکستان بلکہ پی جی ایم آئی کے لئے ایک بڑا اعزاز قرار دیا ہے جوجنرل ہسپتال کے لئے بھی باعث فخر ہے۔
پرنسپل نے مزید کہا کہ پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ اور امیر الدین میڈیکل کالج کی فیکلٹی اور سٹوڈنٹس کو عالمی سطح پر نمائندگی کا موقع ملتا رہتا ہے اور ایک مرتبہ پھر ڈاکٹر محمد معین کے باعث اس ادارے کی خدمات کا عالمی سطح پر اعتراف کیا گیا ہے جس سے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا نام روشن ہوا۔
اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد معین کا کہنا تھا کہ متحدہ عر ب امارات میں عالمی سطح پر ہونے والی کانفرنس میں میڈیکل ریسرچ اور سینئر ڈاکٹرز کے تجربات سے مستفید ہونے کا موقع ملنا خوش آئند امر ہے۔انہوں نے کہا کہ کانفرنس کا مقصد نو نہالوں بالخصوص نومولود بچوں میں نابیپا پن کی وجوہات کا پتہ چلانے، تحقیقی کام کو آگے بڑھانے،بیماری کی روک تھام، تشخیص و علاج و دیگر امور کے لئے دنیا بھر کے ڈاکٹرز کے باہمی رابطے کے حصول کے لئے مربوط کوششیں اور اقدامات کرنا ہے۔
اسی طرح یہ کونسل نومولود بچوں میں آنکھوں کی بیماری کے علاج کے لئے درکار طبی آلات کی تیار ی کو بھی فروغ دے گی۔ڈاکٹر محمد معین کا کہنا تھا کہ” ورلڈ آر او پی کونسل” کے پلیٹ فارم سے پاکستان میں بچوں میں نابینا پن کی روک تھام کے لئے نئی راہیں کھلیں گی اور ہزاروں بچوں کو بینائی دے کر اُن کے مستقبل کو تاریک ہونے سے بچایا جا سکے گا۔
واضح رہے اس کونسل کے ممبران میں ایران، برازیل، جرمنی، چلی، تھائی لینڈ، نائجیریا، نیپال، میکسیکو،بنگلہ دیش، فلپائن،نیوزی لینڈ، کینیڈا اور تائیوان سے بھی ڈاکٹرز شامل ہیں جبکہ پانچویں عالمی کانفرنس میں مختلف ممالک سے طبی ماہرین نے شرکت کی اورآنکھوں کے امراض بالخصوص دنیا بھر کے بچوں میں پیدائشی طور پر نابینا پن کی بر وقت تشخیص و علاج اور اس کی روک تھام کے حوالے سے مختلف اقدامات پر غور کیا گیا۔