لاہور (لاہورنامہ)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ سرکاری اداروں کی نجکاری کی خواہش رکھنے والے غریب عوام کو دو وقت کی روٹی اور روزگار سے بھی محروم کرنا چاہتے ہیں۔
اگر حکمران ادارے ٹھیک نہیں کرسکتے، اداروں سے کرپشن کا قلع قمع نہیں کرسکتے اور ان کو منافع بخش نہیں بناسکتے تو ان نا اہلوں سے ملک چلانے کی امید کیسے کی جاسکتی ہے؟۔ سودی معاشی نظام کا خاتمہ کرنا ہوگا۔ سودی نظام تمام مسائل کی بنیادی جڑ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ٹیکسٹائل سیکٹر ملکی معیشت میں ریڑ ھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے جس کا ملک کی مجموعی ایکسپورٹ میں 60فیصد،مینوفیکچرنگ سیکٹر میں ملازمتوں میں 40فیصد اور ملکی جی ڈی پی میں 8.5فیصد حصہ ہے۔
یہ صنعت 15ملین افراد کو ملازمتیں فراہم کرتی ہے۔مگر حکمرانوں کے عاقبت نا اندیش فیصلوں کے باعث ہر سیکٹر تباہی کی جانب گامزن ہے۔ 45فیصد عوام سطح غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی غلامی کو قبول کرنے میں تحریک انصاف اور اتحادی حکومت دونوں برابر کی مجرم ہیں،دونوں نے عوام کی مشکلات میں اضافے کے سوا کچھ نہیں کیا۔
مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہے۔ بجلی اور گیس کی مسلسل لوڈشیڈ نگ کے باعث ملک میں 300سے زائد ٹیکسٹائل ملز بند ہونے کے قریب ہیں جس سے 300ملین ڈالرز ماہانہ ٹیکسٹائل کی ایکسپورٹ میں کمی ہو گی۔ محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ ملک میں معاشی عدم استحکام اور بے یقینی کی صورتحال بڑھتی چلی جارہی ہے۔ ایک غیر سرکاری سروے کے مطابق ملک میں 60 فیصد پاکستانی بہتر مستقبل کی امید ختم کرچکے ہیں۔