اسلام آباد (لاہورنامہ)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ انسانوں کی بدترین غلامی دیکھنی ہے تو اندرون سندھ چلے جائیں.
فیکٹری پر چور کو بٹھا دیں تو فیکٹری بند ہوجائے گی تو ملک کیسے چل سکتا ہے، چوروں نے ملک کے اوپر قبضہ کر لیا، ہر روز ان کے کیسز معاف ہورہے ہیں،دنیا کے سامنے ہاتھ پھیلائیں گے تو کوئی عزت نہیں کرے گا۔
خیبرپختونخوا ہائوس میں انصاف اسٹوڈنٹس فیڈریشن گرلز چیپٹر سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جس طرح طاقت ور وڈیرے وہاں انسانوں کو رکھتے ہیں، میں یقین دلاتا ہوں کہ جانوروں کو بھی اگر اس طرح مغربی ممالک میں رکھا جائے تو انہیں جیل میں ڈال دیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے جو مدینہ کی ریاست بنائی تھی، ہمیں اصولاً اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں پڑھانا چاہیے ہم سب کو پتا چلنا چاہیے کہ دنیا میں وہ کیا انقلاب آیا تھا کہ 10 سالوں میں انسان بدل گئے، جن کی اہمیت نہیں تھی انہوں نے دنیا کی امامت کی، یہ تاریخی سچ ہے، حضورۖ انسانوں کا آزاد کیا تھا۔سابق وزیراعظم نے کہاکہ ہم سب کو اللہ تعالیٰ نے پاور دی ہے، ہم سب میں پوٹیشنل ہے کہ ہم کچھ بھی کرسکتے ہیں تاہم زنجیریں بندھی ہوئی ہیں جو ہمیں اوپر جانے سے روکتی ہیں، آج بھی پاکستان میں 80 فیصد خواتین کو رائٹس نہیں ملتے جو 1500 سال قبل ہمارے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے دئیے تھے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ جب قانون طاقت ور سے تحفظ دیتا ہے تب میں آزاد ہوتا ہوںجس طرح طاقت ور وڈیرے وہاں انسانوں کو رکھتے ہیں، میں یقین دلاتا ہوں کہ جانوروں کو بھی اس طرح مغربی ممالک میں رکھا جائے تو انہیں جیل میں ڈال دیں، ان کے کوئی حقوق نہیں ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ جانوروں اور انسانوں کے معاشرے میں یہی فرق ہوتا ہے کہ انسانوں کیمعاشرے میں انصاف ہوتا ہے، جب انصاف نہیں ہوتا تو وہ معاشرہ جانوروں سے بھی نیچے چلا جاتا ہے، اس لیے سب سے پہلے ہمارے نبیۖنے انصاف قائم کیا، مدینہ کی ریاست میں دو خلیفہ وقت عدالت میں جاتے ہیں، حضرت علی رضی اللہ عنہ خلیفہ ہوتے ہوئے یہودی سے کیس ہار جاتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ جب آپ لوگ یونیورسٹیز اور کالجز میں جائیں تو آپ سمجھائیں کہ اس طرح کے نظام میں جب چور آکر بیٹھ جائیں، مانے ہوئے ملک کے ڈاکو بیٹھ جائیں، فیکٹری پر چور کو بٹھا دیں تو فیکٹری بند ہوجائے گی تو ملک کیسے چل سکتا ہے، تمام غریب ملکوں کی ایک ہی کہانی ہے کہ وہاں انصاف کی حکمرانی نہیں بلکہ جنگل کا قانون ہے، طاقت ور قانون سے اوپر ہے، کمزور کو انصاف نہیں ملتا۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ حقیقی آزادی کی جدوجہد جاری ہے، چور اوپر بیٹھ گئے ہیں، انگریزی کی ایک کہاوت ہے کہ پاگلوں نے پاگل خانے پر قبضہ کرلیا، یعنی چوروں نے ملک کے اوپر قبضہ کر لیا، ہر روز ان کے کیسز معاف ہورہے ہیں، پہلے خود اسمبلی میں قانون بناتے ہیں، پھر باری باری ان کے کیس ختم ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ یہ جو ہمارے ملک کیساتھ ہورہا ہے اگر ہم اب اس کیلئے کھڑے نہیں ہوں گے، تو پھر قومیں تباہ ہو جاتی ہیں، اب یوگوسلاویا نہیں ہے، سویت یونین اب نہیں رہی، روس تھوڑا سا رہ گیا ہے، ہمارے ہوتے ہوتے مشرقی پاکستان بنگلہ دیش بن گیا، جب تک اپنی آزادی اور حقوق کیلئے جدوجہد نہیں کرتے تو قومیں تباہ ہو جاتی ہیں۔عمران خان نے کہا کہ یہ پاکستان کی تاریخ میں فیصلہ کن وقت ہے، اگر ہم سب محنت کریں اور لوگوں میں جائیں تو حقیقی آزادی کی تحریک کامیاب ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ایک سیاست دنیا بھر میں بدنام ہے، سیاست میں آتے ہیں اور وعدہ کرتے ہیں کہ عوام کے خدمت کریں گے، اور اس کے بعد خود پیسے بنانے شروع ہو جاتے ہیں، لوگوں کو ہی لوٹنا شروع کردیتے ہیں، اور دوسرے لوگ سیاست کو عبادت سمجھتے ہیں جو پیغمبروں کا راستہ تھا، نبی ْنے بھی مدینہ کی ریاست سنبھالی تھی، وہ عبادت میں منتقل ہوجاتی ہے کیونکہ حضور ۖنے لوگوں کی زندگیاں بدل دیں، انسانوں کو اٹھا دیا، فلاحی ریاست بنا دی، انصاف کر دیا، حقوق دے دیے، دو طرح کی سیاست ہے، ایک قائد اعظم کی اور دوسری ان چوروں کی۔
عمران خان نے کہا کہ آپ جو سیاست کریں گے وہ عبادت میں شامل ہوگی کیونکہ آپ اپنی ذات کے لیے نہیں بلکہ اپنی قوم کے لیے کریں گے، جس طرح مقبوضہ کشمیر کی خواتین کن مشکلات میں نکلتی ہیں، ظلم ہوتا ہے لیکن وہ قربانیوں کے بعد بار بار نکلتی رہتی ہیں، غلام قوم کبھی کھڑی نہیں ہوسکتی، غلام صرف اچھے غلام بن سکتے ہیں۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ قرضے لے لے کر جس دلدل میں ہمیں پھنسایا ہوا ہے، خوددار قوموں کی عزت ہوتی ہے، جو انسان اپنی عزت کرواتا ہے اس کی عزت ہوتی ہے، اگر آپ اپنی عزت نہیں کروائیں گے تو آپ کی عزت نہیں ہوگی، دنیا کے سامنے ہاتھ پھیلائیں گے، کوئی عزت نہیں کرے گا۔