بیجنگ (لاہورنامہ) چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے کہا کہ ایک سیمینار میں شریک چین ، پاکستان ،امریکہ ،روس اور اسپین سمیت دیگر ممالک کے اسکالرز کا خیال تھا کہ چینی انسانی حقوق کا عصری تصور عوام پر مبنی تصور کی عملی شکل ہے۔
چین نے برابری، انصاف اور مساوات کی اقدار کی عکاسی کرتے ہوئے لوگوں کو زندگی اور ترقی کا حق دیا اور اجتماعی انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے مسلسل کوششیں کی ہیں۔ خاص طور پر غربت کے خاتمے میں چین کی شاندار کامیابیوں نے ان ممالک کے لیے مفید مثال فراہم کی ہے جو ابھی تک غربت سے نہیں نکلے ۔
چین نے دنیا میں انسانی حقوق کے لیے مثبت کردار ادا کیا ہے۔ چینی ترجمان نے مزید کہا کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا نے اپنی تخلیق کے بعد سے ہمیشہ متحد ہو کر چینی عوام کو انسانی حقوق حاصل کرنے، ان کا احترام کرنے، تحفظ دینے اوران کو ترقی دینے کے لیے رہنمائی کی ہے اور انسانی حقوق کی ترقی کے ایسے راستے کو کامیابی کے ساتھ روشن کیا ہے جو وقت کے رجحان اور چین کے قومی حالات کے مطابق ہے۔
تمام ممالک کو آزادی کے ساتھ انسانی حقوق کی ترقی کے راستے کا انتخاب کرنے کا حق حاصل ہے۔ چین عالمی انسانی حقوق کی حکمرانی کی ترقی کو زیادہ منصفانہ، معقول اور جامع سمت میں فروغ دینے کے لیے بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔
وا ضح رہے کہ چینی وزارت خارجہ کی پریس کانفرنس میں ایک صحافی نے سوال پوچھا کہ اطلاعات کے مطابق، حال ہی میں "عوام کی مرکزی حیثیت: چینی انسانی حقوق کے عصری تصورات” کے موضوع پر سیمینار آن لائن اور آف لائن منعقدہوا، جس میں چینی اور غیر ملکی ماہرین نے چینی انسانی حقوق کےعصری تصور پر تبادلہ خیال کیا۔ اس حوالے سے چین کا کیا تبصرہ ہے؟جس پر تر جمان نے تفصیلی جواب دیا-