لاہور(لاہورنامہ) امیر جماعت اسلامی لاہور میاں ذکر اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ قومی زبان پاکستان کی شناخت اور ترقی کی ضمامن ہے۔ خود دار اور با وقار قومیں ہمیشہ اپنی تہذیب و ثقافت، اپنی زبان کو سینے سے لگا کر رکھتی ہیں۔
اس کی قدر کرتی ہیں اور ان پر فخر کرتی ہیں۔ نہ کہ! ان اس کی وجہ سے احساس کمتری میں مبتلا ہو کر اپنی ثقافت اور زبان سے بے رخی اختیار کرنے کا درس دیتی ہیں۔ دنیا میں جتنی قوموں نے ترقی کی اپنی زبان میں کی، امریکہ، چین، جاپان، روس، ترکی سمیت دیگر ممالک نے اپنی زبان کو اہمیت دی اور سرکاری سطح پر نافذ کیا۔
بدقسمتی سے 75 سال گذارنے کے باوجود ملک میں قومی زبان کا نفاذ سرکاری سطح پر نہیں کیا جاسکا جبکہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے بھی فرمایا تھا کہ قومی زبان اردو ہی ہمارا سب کچھ ہے۔ یہی وجہ سے آج تک ہمارا شمار ترقی یا فتہ او ر خوشحال ممالک میں نہیں ہوتا۔مرکز قومی زبان اردو کے زیراہتمام ربیع الاول کے بابرکت مہینے کی مناسبت حضور سرورکائنات ﷺ ”نعتیہ مشاعرہ ” کا انعقاد کرکے محب وطنی کا ثبوت ہے دیا ہے۔
مرکز قومی زبان کے سربراہ حامد انوار سمیت ان کی پوری ٹیم جو قومی زبان اردو کے نفاذ کیلئے کوشاں ہے ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے۔مرکز قومی زبان اردو کے زیر اہتمام نعتیہ مشاعرہ میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔مشاعرہ میں سرپرابرہ مرکزی قومی زبان حامد انوار، سید کرامت علی، محترم منشا قاضی، ایثار رانا، پروفیسررف، پروفیسر روزینہ سعید، پاکستان اکنامک فورم کیصدر مرزا عبدالرشید،مظفر علی، انور گوندل، سید کرا مت علی بخاری، ممتاز راشد لاہوری اور نعیم بٹ سمیت ملک کے نامور نعت خواہ، شاعر، ادیبوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
میاں ذکر اللہ مجاہد نے اس موقع پر حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بانی پاکستان کے فرمان اور آئین پاکستان کی روشنی میں اردو قومی زبان کو تعلیمی اور سرکاری سطح پر نافذ کیا جائے۔ تعلیمی قابلیت کے تمام بڑے امتحان انگریزی کی بجائے قومی زبان میں لے جائیں۔ انگریز کو بطور سبجیکٹ اہمیت دی جائے اور اردو کے نفاذ اور ترقی کیلئے حکومتی سطح پر اقدامات کیے جائیں۔