لاہور (لاہورنامہ) مسلم لیگ (ن) پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت عوامی خدمت نہیں بلکہ فتنے کو پالنے کیلئے لی گئی تھی،لانگ مارچ اس لئے نہیں ہو پارہا کہ کارکن ان سے پوچھ رہے ہیں ہمارا خرچہ کون اٹھائے گا.
عمران خان سیلاب زدگان کے نام پر اکٹھی رقم فتنہ مارچ پر خرچ کرینگے ، قیامت سے پہلے قیامت آچکی ہے اور ہسپتال میں تین تین سال سے لاشیں پڑی ہیں ،کیا ریاست اور حکومت وقت سے نہ پوچھا جائے؟
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب میں 12کروڑ کی آبادی ہے یہاں پہلے ایک نکھٹو وزیر اعظم ساڑھے تین سال قابض رہا ،یہ فتنہ نہ خود کام کرتا ہے نہ کسی کو کام کرنے دیتا ہے۔
انہوں نے نشتر ہسپتال ملتان کے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قیامت سے پہلے قیامت آچکی ہے ، تین تین سالوں سے لاشیں پڑی ہیں اور اب ذمے داری ایک دوسرے پر ڈالی جا رہی ہے ، ریاست اور حکومت وقت سے نہ پوچھا جائے یہ نہیں ہوسکتا،کیا لاوارث لاش کا یہ مطلب ہے کہ آپ گدوں اور کووں کو کھانے کے لئے چھوڑ دیں.
سیاسی گدوں نے اصلی گدوں کو موقع دے دیا کہ وہ لاشیں کھائیں،ہم آپ کو اس معاملے پر مٹی ڈالنے نہیں دیں گے ۔ یاسمین راشد عمران خان کی مدارت کے لئے رکھی ہوئی ہیں، کہاں ہیں وہ بتائیں کہ ساڑھے تین سال میں کتنے مردہ خانے بنائے،ان پانچ سو لاشوں کا جواب کون دے گا۔
انہوں نے کہا کہ میو ہسپتال کے آئی سی یو میں ایک بچے کو کیڑیاں کھاگئی ،پنجاب انسٹیٹیوٹ میں ستر لاکھ کا بل نہیں دیا گیا جس کے باعث سپلائی رکنے سے مریضوں کو دوائیاں نہیں مل رہیں،پرویز الٰہی صاحب ادویات بند ہیں ہسپتالوں میں اس کا ذمہ دار کون ہے۔
پرویز الٰہی آپ سیلاب میں کہیں نظر نہیں آئے۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب حکومت خدمت کے لئے نہیں بلکہ فتنے کو پالنے کے لئے لی گئی تھی۔لانگ مارچ اس لئے نہیں ہو پارہا کہ ورکرز پوچھ رہے ہیں ہمارا خرچہ کون اٹھائے گا،عمران خان سیلاب زدگان کے لئے جتنے پیسے اکھٹے کررہا ہے وہ فتنہ مارچ کے لئے کررہا ہے،پہلے ڈوگر صاحب گئے ہیں جو نہار منہ گالیاں دیتے تھے اب عمر سرفراز چیمہ کو لایا گیا تھا۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ماڈل ٹائون واقعے کے حوالے سے ہمارے اوپر سیاسی مقدمے بنائے گئے۔