بیجنگ (لاہورنامہ)سی پی سی کی بیسویں نیشنل کانگریس کی رپورٹ کو بین الاقوامی برادری میں نمایاں توجہ مل رہی ہے۔ اکثر غیر ملکی شخصیات نے نشاندہی کی کہ رپورٹ میں چین کی اصلاحات اور ترقی میں حاصل شدہ اہم کامیابیوں اور قیمتی تجربات کا جامع خلاصہ کیا گیا ہے ۔
چینی میڈیا کے مطا بق عالمی برادری نے یہ اعتماد بھی ظاہر کیا کہ سی پی سی یقینی طور پر نئی عظیم جدوجہد کے ساتھ نئے عظیم منصوبے تشکیل دے گی ، عوام کو متحد کرے گی اور ایک سوشلسٹ جدید ملک کی تعمیر کے نئے سفر میں ایک نیا باب رقم کرے گی ، اور بنی نوع انسان کے ایک بہتر مستقبل کی تشکیل کے لئے دنیا کے عوام کے ساتھ مل کر کام کرنے کے جذبے کو ایک نئی تحریک دے گی۔
پاکستان میں ایشین انسٹی ٹیوٹ آف ایکولوجیکل سولائزیشن ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے سی ای او شکیل رامے نے کہا کہ ان کی چین کے بارے میں گہری تفہیم ہے۔ چین نے گزشتہ ایک دہائی میں متعدد سنگ میل عبور کیے ہیں۔ چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کی راہ پر عظیم کامیابیاں دنیا کے لئے ایک پرکشش ترقی کا راستہ پیش کر رہی ہیں۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی قیادت میں چین نے دنیا کو دکھایا ہے کہ کس طرح سیاسی عزم اور موثر اقدامات کے ساتھ مطلق غربت کے خاتمے جیسے اہداف کو حاصل کیا جاسکتا ہے۔ برازیل کے سینٹر فار چائنا اسٹڈیز کے ڈائریکٹر رونی لنز، جنہوں نے کئی مرتبہ چین کے غربت زدہ علاقوں کا دورہ کیا ہے، نے کہا کہ معاشی اور سماجی ترقی کا حصول، غربت اور سماجی عدم مساوات کا خاتمہ ، صحت مند دنیا کی تعمیر کا واحد راستہ ہے۔
سی پی سی کی قیادت میں غربت کے خاتمے کا ہدف انسانی معاشرے میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا اور "انسانی تاریخ میں اچھی حکمرانی کا ایک نمونہ بن جائے گا”۔