لاہور(لاہورنامہ) محکمہ زراعت پنجاب نے بارانی علاقوں میں گندم کی کاشت کا موزوں وقت 20 اکتوبر تا20 نومبر ہے۔کاشتکارگندم کی زیادہ پیداوار کیلئے محکمہ زراعت کی منظور شدہ اقسام مرکز19،عروج22،بارانی 17،پاکستان 13،فتح جنگ16،احسان 16، ایم اے 21اور پاکستان 13کی کاشت کریں۔
ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق بارانی علاقوں کے کاشتکار گندم کی بوائی کیلئے40 تا50 کلوگرام فی ایکڑ بیج استعمال کریں جس کے اگاؤ کی شرح 85 فیصد سے کم نہیں ہونی چاہیے۔ کاشت سے قبل بیج کو محکمہ زراعت پنجاب کے مقامی عملے کے مشورہ سے پھپھوندی کش زہر ضرور لگا لیں۔
گندم کی کاشت سے قبل عام ہل چلائیں اور سہاگہ دیں تاکہ اگنے والی جڑی بوٹیاں تلف ہو جائیں۔ بارانی علاقوں کے کاشتکار بوائی سے قبل دو مرتبہ عام ہل چلائیں اور بھاری سہاگہ دیں تاکہ وتر زمین کی اوپر والی تہہ میں آجائے اور بذریعہ ڈرل گندم کی کاشت یقینی بنائیں۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ بارانی گندم کے کاشتکار جڑی بوٹیوں کی تلفی پر خصوصی توجہ دیں اور بوائی کے بعد اگر18 تا20 دن کے اندر بارش ہو جائے تو کھیت وتر آنے پر دوہری بار ہیرو چلائیں اس سے جڑی بوٹیاں تلف ہو جائیں گی اور وتر بھی دیر تک قائم رہے گا یا فصل کے اگاؤ کے بعد کھرپے یا کسولے سے خشک گوڈی کر کے فصل کو جڑی بوٹیوں سے پاک کریں۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ امسال صوبائی وزیر زراعت سید حسین جہانیاں گردیزی اور سیکرٹری زراعت پنجاب احمد عزیز تارڑ کی خصوصی ہدایات پر "زیادہ گندم اُگاؤ "مہم چلائی جا رہی ہے جس کے تحت کاشتکاروں کو گندم کی منظور شدہ اقسام کے بیج و دیگر زرعی مداخل اور جدید زرعی مشینری پر سبسڈی دی جا رہی ہے۔
اس کے علاوہ پرنٹ اور الیکڑانک میڈیا کے استعمال کے ذریعے بھی کاشتکاروں کو آگاہی فراہم کی جا رہی ہے تاکہ امسال گندم کی کاشت زیادہ سے زیادہ رقبہ پر کی جا ئے جس سے ملک میں فوڈ سیکیورٹی کا حصول ممکن ہو سکے گا۔