بیجنگ (لاہورنامہ) چین کی وزارت تجارت کے مطابق چین کی درآمدات و برآمدات کا132 واں تجارتی میلہ15سے 24 اکتوبر تک آن لائن منعقد ہو رہا ہے،آن لائن نمائش اور میلے سمیت دیگر سروسز اگلے سال 15 مارچ تک جاری رہیں گی۔
چین کی درآمدات و برآمدات کا تجارتی میلہ،جسے گوانگ ڈونگ فیئر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے ،چین میں دیرینہ،وسیع ترین،متنوع ترین مصنوعات اور سب سے زیادہ خریداروں کا حامل بین الاقوامی تجارتی میلہ ہے اور اسے چین کا نمبر ون فیئر بھی کہا جاتا ہے۔کئی برسوں سے یہ تجارتی میلہ چین کے کھلے پن کا ایک نمونہ ہے جو چین کی جانب سے اعلیٰ معیار کے کھلے پن کو بڑھانے کے عزم کا مظہر ہے اور عالمی مشترکہ ترقی کے لیے مسلسل خدمات سرانجام دے رہا ہے۔
66 برسوں میں گوانگ ڈونگ فیئر کو مسلسل ترقی ملی ہے جو چین کے کھلے پن کا ایک عکاس ہے۔سب سے پہلے تو تجارتی حجم میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔سال 1957 کے پہلے میلے میں انیس ممالک اور علاقوں کے خریداروں نے شرکت کی اور تجارتی مالیت تقریباً 18 ملین ڈالر تھی۔131 ویں میلے تک،گونگ ڈونگ فیئر کے دنیا کے 220 سے زائد ممالک اور علاقوں کے ساتھ تجارتی تعلقات قائم ہوئے ہیں اور برآمدات کی کل مالیت ڈیڑھ ٹریلین ڈالر رہی ہے۔
دوسرا ،تجارتی طریقہ کار متنوع ہو رہا ہے۔سمپلز کی نمائش کے روایتی طریقہ کار کے علاوہ ،آن لائن تجارت بھی فروغ پا رہی ہے۔پھر محض برآمدات سے درآمدات و برآمدات تک کی منتقلی میں بھی گوانگ ڈونگ فیئر صورتحال کے مطابق تجارتی طریقہ کار میں تبدیلی لا رہا ہے۔تیسرا یہ ہے کہ خدماتی معیار بہتر ہوتا جا رہا ہے،پہلے میلے کا دورانیہ پانچ یا دس دن پر محیط تھا اور اب اسے پانچ ماہ تک توسیع دی گئی ہے۔آف لائن سے اب آن لائن بھی تجارت ہو سکتی ہے۔
گوانگ ڈونگ فیئر کی ترقی کی بنیاد چین کی تیزرفتار معاشی و معاشرتی ترقی ہے اور ساتھ ہی یہ فیئر چین کی معاشی و معاشرتی ترقی کےلیے قوت محرکہ بھی فراہم کر رہا ہے۔اپریل 2021 میں منعقدہ 129 ویں میلے میں دیہی احیا کے لیے ایک خصوصی زون کا تعین کیا گیا ہے اور اس پلیٹ فارم کی مدد سے پسماندہ علاقوں میں غربت سے نجات کے ثمرات کو مضبوط بنایا جا رہا ہے ،دوسری جانب دنیا کے چینی مارکیٹ کے ساتھ مزید وسیع اور مزید گہرے تعلقات قائم ہو پائے ہیں۔
اپریل دو ہزار سات میں گوانگ ڈونگ فیئر کا نام چائنا ایکسپورٹ فیئر سے باضابطہ طور پر چائنا امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ فیئر کر دیا گیا جس کا مطلب یہ ایک برآمدی میلے سے درآمدی و برآمدی میلہ بن چکا ہے۔یہ چین کی جانب سے ترقیاتی تقاضے کے عین مطابق عالمی تجارتی توازن اور مشترکہ ترقی کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم اقدام ہے۔
دوسری جانب 1957 میں اپنے قیام کے بعد سے گوانگ ڈونگ فیئر ہر سال موسم بہار اور خزاں میں دو دفعہ منعقد ہوتا ہے۔نیز کووڈ-۱۹ کی سنگین وبا کے تناظر میں بھی یہ آن لائن طریقے سے منعقد ہوا ہے اور اس میں کبھی تعطل نہیں آیا ہے۔66 برسوں میں خواہ صورتحال میں کوئی بھی تبدیلی آئی ہو ،گوانگ ڈونگ فیئر باقاعدہ طور پر منعقد ہوتا آیا ہے ،اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین کا اعلیٰ معیار کے کھلے پن کو بڑھانے کا عزم غیرمتزلزل ہے اور مشترکہ ترقی کو فروغ دینے کا قدم بھی کبھی نہیں رکا ہے۔
خواہ بین الاقوامی صورتحال میں کوئی بھی تبدیلی رونما ہو،امن،ترقی،تعاون اور مشترکہ مفادات کے تاریخی رجحانات کو نہیں روکا جا سکتا ہے۔جیسا کہ چینی صدر شی جن پھنگ نے سی پی سی کی بیسویں قومی کانگریس میں پیش کی جانے والی رپورٹ میں نشاندہی کی ہے کہ چین کھلے پن کی بنیادی پالیسی پر ثابت قدم رہتا ہے،مشترکہ مفادات اور جیت جیت پر مبنی حکمت عملی پر عمل درآمد کرتا ہے.
چین ترقی سے دنیا کے لیے نئے مواقع فراہم کرتا آرہا ہے اور کھلے پن پر مبنی عالمی معیشت کی تشکیل کو فروغ دیتا آرہا ہے تاکہ مختلف ممالک کے عوام کو بہتر فائدہ پہنچے۔پاکستان چین کا اہم تجارتی شراکت دار ہے اور گوانگ ڈونگ فیئر میں مثبت طور پر حصہ لے رہا ہے۔رواں سال منعقدہ 131 ویں میلے میں پاکستان سے آنے والے خریداروں کی تعداد پہلے دس نمبروں میں شامل ہے۔
ہمیں یقین ہے کہ گوانگ ڈونگ فیئر چین اور پاکستان کے کاروباری اداروں کے تعاون کے لیے زیادہ اور مزید بہتر مواقع فراہم کرتا رہے گا اور "بیلٹ اینڈ روڈ "کی مشترکہ تعمیر کے لیے مسلسل قوت محرکہ فراہم کرے گا۔