نیویارک (لاہورنامہ)لندن میں سابق وزیر اعظم میا ں نوازشریف پر عمران خان پر وزیر آباد میں ہونیوالے حملے اور کینیا میں ارشد شریف کے قتل کے حوالے سے الزام عائد کرنے والے سید تسنیم حیدر شاہ کے حوالے سے اہم حقائق سامنے آئے ہیں ۔
سید تسنیم حیدر شاہ جو کہ چھیمے شاہ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، امریکہ بھی چار سال سے زائد عرصہ تک رہے جس کے بعد پاکستان اور پھر لندن منتقل ہو گئے۔تفصیلات کے مطابق سید تسنیم حیدر شاہ عرف چھیمے شاہ کا تعلق مدینہ سیداں ، گجرات سے ہے ۔ ان کے والد کا نام سید اکرم شاہ تھا جو کہ خاندانی دشمنی میں قتل ہوئے تھے ۔
ان کے والد اسلامیہ سکول گجرات کے ہیڈماسٹر تھے، ان کے چچا سید اعظم شاہ ایڈوکیٹ ہائی کورٹ بھی گجرات کچہری میں قتل ہوئے تھے ،سید تسیم حیدر شاہ کے خاندان کے اہم ارکان پر بھی قتل کے الزامات ہیں۔سید تسنیم حیدر شاہ کے بڑے بھائی کا نام سید وقار حیدر شاہ تھا جو کہ بلے شاہ کے نام سے مشہور تھا۔
سید وقار شاہ ، مدینہ سیداں گجرات میں سال 2004میں سید فضیلے شاہ کے ڈیرے پر ہونیوالی ایک ثالثی میٹنگ کے دوران پیش آنیوالے واقعہ ، جس میں29افراد قتل ہوئے ، میں شدید زخمی ہواتھا، انہیں اسلام آباد پمز ہسپتال میں داخل کروایا گیا جہاں تین ہفتوں کے بعد موت واقع ہو گئی۔
سید فضیلے شاہ کے ڈیرے پر چوہدری اشتیاق گجر عرف شاکی گجر گروپ اور سید وقار حیدر عرب بلے شاہ گروپ میں صلح ہو رہی تھی ۔ اس میٹنگ میں صلح ہو گئی۔ صلح کے بعد دونوں گروپ مدینہ سیداں چوک پر پہنچے تو اس دوران مبینہ طور پر ایک غلط فہمی کے نتیجے میں تکرار ہوئی اور اچانک کراس فائرنگ ہوئی جس کے نتیجے میں 32افرد جائے وقوعہ پر ہی مر گئے ۔
بلے شاہ شدید زخمی ہوا جبکہ اشتیاق گجر موقع پر ہی مر گیا تھا۔سید وقار شا ہ المعروف بلے شاہ لندن میں رہتا تھا۔ اس کے پاس برطانیہ اور کینیڈا کی شہریت تھی ۔میدینہ سیداں میں ہونیوالی کراس فائرنگ کا الزام سید تسنیم حیدر شاہپر بھی عائد کیا گیا۔ سیدتسنیم حیدر اس واقعہ کے بعد لندن واپس آگیا اور اس کے بعد کبھی پاکستان نہیں گیا۔سید تسنیم حیدر شاہ ،امریکہ میں بھی رہتا رہا ہے ، وہ 1998میں امریکہ آیا اور چار سال سے زائد عرصہ تک تک امریکہ رہتا رہا۔
سانحہ نائن الیون کے بعد پاکستان شادی کرنے گیا جہاں مدینہ سیداں میں اس کی شادی ہوئی اور شادی کے بعد واپس امریکہ آگیا ۔بتایا گیا ہے کہ سال 2004میں سید تسنیم حیدر شاہ امریکہ سے پاکستان گیا۔پاکستان پہنچنے کے ایک ماہ بعد، مدینہ سیداں میں 29افراد کے قتل کا واقعہ پیش آگیا جس میں سید تسنیم حیدر شاہ کا بڑا سید وقار حیدر عرف بلے شاہ بھی قتل ہو گیا۔
اس قتل عام کے واقعہ کے بعد سید تسنیم حیدر شاہ ، پاکستان سے لندن منتقل ہو گیا اور اس کے بعد کبھی پاکستان واپس نہیں گیا۔بتایا گیا ہے کہ سید تسنیم حیدر شاہ ، پیپلز پارٹی کے رہنما و سابق وزیر دفاع چوہدری احمد مختار گروپ اور چوہدری سرور بھوج گروپ (سابق ایم پی اے )کے قریبی ساتھی شمار کئے جاتے تھے ۔گجرات میں سید تسنیم حیدر شاہ اور ان کے بھائی کے گروپ کو چوہدری احمد مختار گروپ سپورٹ کیا کرتا تھا جبکہ چوہدری اشتیاق گجر گروپ کو چوہدری برادران سپورٹ کرتے تھے .