اسلام آباد (لاہورنامہ)وفاقی حکومت نے نامزد آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو ری ٹین کر لیا ، وفاقی کابینہ کی جانب سے منظوری بھی دیدی گئی ہے،صدر کی جانب سے سمری روکے جانے کی صورت میں جنرل عاصم منیر 27 نومبر کو ریٹائر نہیں ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو ری ٹین کرنے کی سمری پڑھ کر سنائی جسے کابینہ نے متفقہ طور پر منظور کیا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت کسی افسر کی جب ریٹائرمنٹ کا وقت آتا ہے تو وزارت دفاع میں ایک پرمیشن کی درخواست آتی ہے اسی طرح سے عاصم منیر نے بھی وزارت دفاع میں ریٹائرمنٹ کی پرمیشن کی درخواست دی جسے وزارت دفاع نے مسترد کر دیا اور انہیں ری ٹین کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان آرمی ایکٹ میں یہ قانون موجود ہے کہ کسی بھی افسر کو ری ٹین کیا جا سکتا ہے، اسی لئے وزارت دفاع نے حفاظتی انتظامات کے تحت لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کی ری ٹین کی سمری بنائی تاکہ صدر کی جانب سے سمری روکے جانے کی صورت میں عاصم منیر 27 نومبر کو ریٹائر نہیں ہوں گے اور یہ عمل قانونی طور پر بہتر طریقے سے انجام دیا جاسکے۔ وفاقی کابینہ نے نامزد آرمی چیف عاصم منیر کے ری ٹین اور ان کے آرمی چیف بننے کے فیصلے کی متفقہ منظوری دی۔