فواد چوہدری, عام انتخابات

عام انتخابات تحریک انصاف کا نہیں پورے ملک کا مسئلہ ہے، فواد چوہدری

لاہور(لاہورنامہ) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عام انتخابات تحریک انصاف نہیں پورے ملک کا مسئلہ ہے ، پوری امید ہے کہ ادارے اب غیر جانبدر ہیں گے اور وہ کردار ادا کریں گے جو آئین میں لکھا ہے.

ہم اداروں سے کوئی غیر معمولی ریلیف نہیں چاہتے ،عام آدمی کا انصاف کے نظام سے اعتماد ہی اٹھ گیا ہے اور عام تاثر ہے کہ انصاف کا نظام اپنا کردار ادا نہیں کر رہا،جب تک آپ کے فیصلے بند کمروں سے نہیں نکلیں گے اورعوام کے سامنے سر تسلیم خم نہیں کریں گے پاکستان آگے نہیں جا سکتا، اسمبلیاں تحلیل کرنے اعلان اسی ماہ ہوگا ،فارورڈ بلاک میں وہی جائے گا جس نے پاگل خانے جانا ہوگا ورنہ سنجیدہ سیاست کرنے والا ایسا کچھ نہیں کرے گا۔

زمان پارک کے باہر خیبر پختوانخواہ کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ جس طرح پنجاب کے وزیر اعلیٰ نے اسمبلی تحلیل کرنے کا اختیار عمران خان کو دیا ہے وزیر اعلیٰ خیبر پختوانخواہ نے بھی یہ اختیار عمران خان کو دیدیا ہے اور پارلیمانی پارٹی نے اسمبلی تحلیل کرنے کے فیصلے کی توثیق کر دی ہے،ہم ایک بار پھر کہہ رہے اگر پورے ملک میں انتخابات کرائے جائیں تو بہتر ہے ،یہ تحریک انصاف کا نہیں پورے ملک کا مسئلہ ہے.

آج ملک میں سیاسی اور معاشی عدم استحکام ہے ،حکومت ان سے چل نہیں رہی، دو حقیقتیں ہیں ایک یہ کہ پورا ملک عمران خان کے ساتھ کھڑا ہے اور دوسرا حکومت سے ملک چل نہیں رہا۔انہوں نے کہاکہ آج مسلم لیگ (ن) کے وزراء نے عجیب و غریب پریس کانفرنس کی ہے ،یہ سیاسی ورکر ہیں مجھے ان کا احترام ہے لیکن کیا آپ کو نواز شریف نے بطور مرغا پالا ہوا ہے کہ ہر بار لڑائی مارنی ہے ، چونچ مارنی ہے ،آپ کا کیا معاملہ ہے،جب کرپشن کے معاملات آتے ہیں تو آپ کی پارٹی میں جرات ہونی چاہیے کہ نواز شریف اورزرداری سے کہیں این آر او کہاں سے آیا ہے ،سب سے بڑے بینفشری نواز شریف ، شہباز شریف اور آصف زرداری ہیں .

وزراء کہتے ہیں لوگ ہیں آپ کو ڈاکو ڈاکو کہتے ہیں ، آپ پھر کیوں این آر او لیتے ہیں، پاکستان کا پیسہ باہر گیاہے اس میں کوئی شبہ ہے؟اس کے بعد کہتے ہیں ہمیں ڈاکو ڈاکو نہ کہیں آپ بتا دیں کیا کہیں،1100ارب باہر منتقل کریں گے تو آپ کو ڈاکوسے بڑا کوئی لفظ ہوگا تو وہ آپ کے لئے استعمال کرنا ہوگا،یوں لگ رہا ہے کہ پاکستان صرف ان دوخاندانوں کے لئے ، جیسے پہلے وقتوں میں بادشاہ آتے تھے اورعلاقوں کے لوٹتے تھے اورچلتے تھے ،یہی ماڈل نواز شریف اور آصف زرداری کا ہے کہ باہر سے آتے ہیں لوٹتے ہیں اور باہر چلے جاتے ہیں،آپ کہتے ہیں ہم انتخابات سے نہیں بھاگ رہے ، انتخابات کا نام سن کر آپ کو غشی کے دورے پڑرہے ہیں،آپ عوام میں جا نہیں سکتے.

سعد رفیق اور رانا ثنا اللہ کسی وقت بغیر گارڈز کے لاہور فیصل آباد میں کھانا کھا کر دکھا دیں،75فیصد ملک کہہ رہا ہے آپ کو انتخابات کرانے چاہئیں، آپ کہتے ہیں 2018ء کے انتخابات چوری ہوئے ہیں، آپ کی تو پوری جماعت ہی چوری پربنی ہوئی ہے،آپ جنرل ضیا ء اور جنرل جیلانی کی پیداوار ہیںاور ہمیں طعنے دے رہے ہیں،ہم اسٹیبلشمنٹ سے مل کر انتخاب جیتے ہیں،انہیں تو ویسے ہی یہ بات کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے،آپ کی پوری جماعت کی پیدائش گیٹ نمبر چار سے ہوئی ہے، اپنی حیثیت اور اوقات کے مطابق بات کیا کریں ۔

انہوں نے کہاکہ آپ کے سابق او رموجودہ وزیر خزانہ آپس میں لڑ رہے ہیں اور دونوں ہی ٹھیک کہہ رہے ہیں کہ دونوںنے ملک کی تباہی کی ہے، ہم انتخابات کرانے کی طرف جارہے ہیں ، سادہ سی بات ہے ملک میں 859میں سے567 نشستوں پر انتخابات ہونے ہیں، ہمارا فیصلہ ہو چکا ہے کہ اسمبلیاں تحلیل ہوں گی ،اگر وفاقی حکومت اپنا حصہ نہیں ڈالنا چاہتی ہے تو دیکھ لے یا آصف زرداری اور نواز شریف کی سیاسی لاش کو گھسیٹ کر آگے لے جاتے ہیں ان کی مرضی ہے ہم انتخابات کے لئے تیار ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے سارے سینئر وکلاء اکٹھے ہوئے ،مونس الٰہی موجود تھے جس میںقانونی نکات زیر بحث آگئے ہیں ، نہ صوبوں میںگورنر راج لگ سکتا ہے نہ ایسی کوئی قدغن ہے کہ انتخابا ت روکے جائیں،دونوں اسمبلیوں کی تحلیل کا اسی ماہ اعلان ہوگا۔انہوںنے پی ٹی آئی میں فارورڈ بلاک بننے کے حوالے سے کہا کہ پی ٹی آئی میںفاررڈ بلاک بنا تھا اور آصف زرداری نے پیسے خرچ کئے ، لیکن وہ 20لوگ بھی آصف زرداری کے ساتھ نظر آنے کے لئے تیار نہیں، نیا بھی بن سکتا ہے لیکن جس کو پاگل خانے جانا ہے وہی زرداری کے ساتھ جائے گا،اگر کسی کا دماغی علاج ہونا ہے جس نے سنجیدہ سیاست نہیں کرنی اورپاگل ہے وہ فارورڈ بلاک میں جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم یہ سنجیدگی نظر آرہی ہے جو کیسز ختم کرائے ہیں وہ موثر ہو جائیں، نیب اپیلیںہی فائل نہیں کر رہا، مقصد یہ ہے کہ جو کیسز حق میں کرا لئے گئے ہیں ان کی اپیل کی مدت ختم کر الیں ان کا کوئی اور مقصد ہے ہی نہیںہے ۔ انہوںنے ایک اور سوال کے جواب میں کہاکہ پی ڈی ایم والوں کو مذاکرت کی ضرورت ہے نہ پاکستان کی ضرورت ہے ۔ان کے نہ بچے یہاں پر ہیں نہ کوئی مفاد ہے ۔اسلام آباد میں تماشہ لگا ہوا ہے کہ جے یو آئی اور پیپلز پارٹی والے دس دس ہزار روپے بھی نہیں چھوڑ رہے ، ایسے لگتا ہے جیسے پاکستان پر منگولوںنے حملہ کر دیا ہے ۔انہوںنے کہاکہ نواز شریف شاید واپس آئیں یہ سارے ضرور لندن چلے جائیں گے۔