تہذیبوں کے تنوع

تہذیبوں کے تنوع کے موضوع پر بین الاقوامی سمپوزیم کا آغاز

بیجنگ (لاہورنامہ) بیجنگ میں "تہذیبوں کے تنوع اور عالمی انسانی حقوق کی حکمرانی” کے موضوع پر بین الاقوامی سمپوزیم منعقد ہوا۔

جس میں چین، پاکستان،کیوبا، سوئٹزرلینڈ، برطانیہ، روس، فرانس اور دیگر ممالک کی انسانی حقوق سے وابستہ تنظیموں ، ماہرین اور اسکالرز نے آن لائن اور آف لائن گہرائی سے تبادلہ خیال کیا۔

چینی این جی او انٹرنیشنل ایکسچینج پروموشن ایسوسی ایشن کے نائب صدر لی جون نے اپنے خطاب میں کہا کہ چین نے انسانی حقوق کے بین الاقوامی امور میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے.

انسانی حقوق کے وسیع بین الاقوامی تعاون کو انجام دیا ہے اور عالمی انسانی حقوق کی حکمرانی اور انسانی حقوق سے متعلق تہذیبوں کے تنوع کے شعبے میں چینی دانش اور چینی حل پیش کرکے اپنا کردار ادا کیا ہے۔

اس وقت انسانی حقوق کی عالمی ترقی کو غیر معمولی چیلنجز کا سامنا ہے۔انھوں نے عالمی انسانی حقوق کی حکمرانی میں اصلاحات اور تعمیر کے لیے مصروف عمل غیر سرکاری تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ عالمی ترقی کے عمومی رجحان کو تسلیم کریں.

انسانی حقوق میں تہذیبوں کے تنوع کا احترام کریں، تعاون کے ذریعے امن اور سلامتی کو فروغ دینے میں ثابت قدم رہیں،اور مزید منصفانہ، معقول اور جامع سمت میں عالمی انسانی حقوق کی حکمرانی کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے زیادہ سے زیادہ خدمات سرانجام کریں۔