پیداواری یونٹ30دسمبر

انڈس موٹرز نے پیداواری یونٹ 30دسمبر تک بند کر دئیے

لاہور(لاہورنامہ) انڈس موٹر کمپنی نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے درآمدات کی منظوری میں تاخیر کے سبب پرزہ جات کی کمی کی وجہ سے پیداوار ی یونٹس بند کر دئیے جو 30 دسمبر تک بند رہیں گے ۔

انڈس موٹر کمپنی کی انتظامیہ نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے جنرل منیجر کو لکھے گئے خط میں بتایا کہ مرکزی بینک نے سی کے ڈی کٹس اور مسافر کاروں کے پرزہ جات کی درآمدات کے لیے پیشگی منظوری حاصل کرنے کا ایک نیا نظام متعارف کروایا ہے ۔

سی کے ڈی کٹس اور پرزہ جات کی درآمد کی منظوری میں تاخیر اور وینڈرز کے لیے خام مال کی درآمد اور کلیئرنس میں مشکلات درپیش ہیں۔اس کی وجہ سے ملک میں پرزہ جات کی قلت ہو گئی جس کے نتیجے میں سپلائی چین اور پیداواری سرگرمیوں پر منفی اثر پڑا ہے۔اسمبلرز نے بتایا تھا کہ فیصلے کی وجہ سے غیر ملکی سپلائرز کو ادائیگیوں میں تاخیر ہو رہی ہے جس کی وجہ سے مقامی صنعت کے لیے بڑا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔

ان پابندیوں کی وجہ سے اب تک 2 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی غیر ملکی ادائیگیوں میں تاخیر ہو چکی ہے جس کے نتیجے میں پاکستانی منڈیوں میں سرمایہ کاروں کا اعتماد کم ہوا ہے، اگر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے منظوری میں مزید تاخیر ہوئی تو اس کے نتیجے میں پاکستانی خزانے کو 8 کروڑ ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے۔

پوری صنعت میں متعدد نئے ماڈلز کے حوالے سے سرگرمیاں جاری ہیں، نئی ٹیکنالوجی والی گاڑیاں اور پرزہ جات بنانے کے لیے اسمبلرز اور وینڈرز کو مشینری، مولڈز اور دیگر آلات درآمد کرنے کی ضرورت ہے۔