بیجنگ (لاہورنامہ) یورپی پارلیمنٹ نے ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں چینی حکومت پر انسداد وبا پالیسیوں کے ذریعے ویغور لوگوں کو منظم طریقے سے دبانے کا جھوٹا الزام عائد کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے چین کے سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے کی عوامی حکومت کے ترجمان شو گوئی شیانگ نے بیجنگ میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں واضح کیا کہ انسداد وبا پالیسیاں معروضی ہیں جن میں کسی بھی قومیت کو نشانہ نہیں بنایا گیا ہے۔
سنکیانگ میں تشکیل دی جانے والی انسداد وبا پالیسیاں تمام قومیتوں کے لیے یکساں ہیں ۔ یورپی پارلیمنٹ کی قرارداد میں سنکیانگ سے متعلق مواد انتہائی مضحکہ خیز ہے۔
شو گوئی شیانگ نے کہا کہ وبا کی روک تھام اور کنٹرول کے موجودہ دور میں سنکیانگ میں تمام سطحوں کی حکومتیں عوام پر مبنی تصور پر عمل پیرا ہیں، لوگوں کے معاش کے تحفظ کو نمایاں اہمیت دی گئی ہے اور زرعی پیداوار، لوگوں کے معمولات زندگی کو یقینی بنانے ،مشکلات سے نجات دلانے ، اور اشیائے خورونوش ، آمدورفت اور طبی علاج جیسے فوری اور ہنگامی نوعیت کے مسائل کو حل کرنے کے لئے سخت محنت کی گئی ہے ۔
شو گوئی شیانگ نے کہا کہ یورپی پارلیمنٹ غلط معلومات کی بنیاد پر چین کے قومیتی تعلقات پر حملہ آور ہوئی ہے، اسے بدنام کر رہی ہے، اور چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہی ہے۔ یہ عوامی آراء کے خلاف اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے، اور اس سے خود کو نقصان پہنچانے کے سوا کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا۔