نصراللہ مغل

گیس 74 فیصد تک مہنگی کرنے کی منظوری تشویشناک ہے،نصراللہ مغل

لاہور(لاہورنامہ) ممتازصنعتکار و سیاسی رہنما صدر قائداعظم انڈسٹریل اسٹیٹ، ایگزیکٹو ممبرلاہور چیمبرز آف کامرس و انڈسٹریز نصراللہ مغل سابق چیئرمین ٹاؤن شپ انڈسٹریز نے آئل و گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی جانب سے سابق تاریخوں یکم جولائی2022سے گیس 42 74فیصد مہنگی کرنے کی منظوری پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ اس منظوری کے بعد صنعتی و تجارتی شعبہ سے مہنگی گیس کے ساتھ ساتھ گیس بلوں میں بقایا جات بھی جولائی 2022سے وصول کیے جائیں گے جو صنعتی شعبہ پر اضافی بوجھ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ گیس کی قیمت میں اضافہ سے صنعتی شعبہ متاثر ہوگا اور اس کی پیداواری لاگت میں کئی گناہ اضافہ ہوجائے گا جس سے تاجر اور صنعتکار پس جائیں گے انہوں نے کہا کہ بجلی گیس میں اضافوں سے صنعتی شعبہ کی پیداواری لاگت میں اضافہ سے اشیاء مہنگی،مہنگی اشیاء کے باعث ملک میں پہلے سے جاری مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا.

نیز مہنگی اشیاء کے باعث برآمدات میں اضافہ کا تسلسل متاثر ہوگا جس سے برآمدات پر بھی اثر پڑرہا ہے اور برآمدات کمی کا شکار ہیں جس کی وجوہات جاننے کیلئے وزیراعظم نے کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔ نصر اللہ مغل نے کہا کہ اوگرا کے مطابق سوئی ناردن کیلئے گیس پر406روپے 28پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کی منظوری دی گئی ہے جس کے بعد گیس کی نئی قیمت 952 روپے17پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

گیس 74فیصد مہنگی ہونے سے گیس سے چلنے والا صنعتی شعبہ تباہی کا شکار ہوگا۔ مہنگائی کا طوفان آجائے گا جو وزیر اعظم کے صنعت و تجارت دوست ویژن کے خلاف ہے،۔ توانائی کی قیمتوں میں اضافہ سے صنعتوں کی پیداواری لاگت بڑھنے سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہو رہا ہے اور اسکو کنٹرول کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے.