بیجنگ (لاہورنامہ) سال 2022 میں بیرون ملک چینی شہریوں کے بحفاظت انخلا پر مبنی ایک فلم چین میں بہت مقبول رہی،بہت سے نیٹزنز نے فلم دیکھ کر یہ خیال ظاہر کیا کہ چینی شہریوں کے انخلا میں فوجی اہلکاروں کے ساتھ ساتھ سفارت کار بھی فرنٹ لائن پر کھڑے رہے ہیں۔
دراصل ، فلم میں دکھائی جانے والی کہانیاں ہماری روزمرہ زندگی سے زیادہ الگ نہیں ہیں۔سال 2022 کی شروعات میں یوکرین بحران کے آغاز کے بعد چینی صدر شی جن پھنگ نے کئی مرتبہ ہر ایک چینی شہری کے تحفظ کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔
پھر اٹھائیس فروری کو روس یوکرین کے درمیان عارضی فائربندی کےدوران وزارت خارجہ نے ہنگامی نظام کا آغاز کیا اور فوراً چینیوں کا انخلا کیا۔تاریخ میں یہ سب سے مشکل انخلا تھا اوراس میں حصہ لینے والے سفارت خانوں یا قونصل خانوں کی تعداد بھی سب سے زیادہ تھی۔تمام کوششوں کے تحت 5200 چینیوں کو بحفاظت یوکرین سے باہر منتقل کر دیا گیا۔
سال 2022 میں چینی سفارتی اداروں نے دنیا میں سامنے آنے والے سلسلہ وار ہنگامی واقعات سے نمٹا،سیکورٹی انتباہ جاری کیا،سنگین خطرات سے دوچار علاقوں سے چینیوں کا انخلا کیا اور مغوی شہریوں کو بچانے کی بھرپور کوششیں کی گئیں۔180 ممالک میں 46 لاکھ سے زائد چینی باشندوں کی ویکسینیشن کی گئی اور مختلف پہلووں سے بیرون ملک چینیوں کو بھرپور مدد فراہم کی گئی۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین کے مطابق چین کی سفارتکاری عوام کے لیے ہے اور بیرون ملک چینیوں کو بحفاظت واپس وطن لانا ہی چینی سفارتکاری کی ذمہ داری ہے۔نئے سال میں بھی چین اپنے تمام شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائے گا۔