حکمت و دانائی اختیار

علما معاشرے کی اصلاح کیلئے حکمت و دانائی اختیار کریں،مولانا فضل الرحیم اشرفی

لاہور (لاہورنامہ)ملک کے معروف دینی ادارہ جامعہ عثمانیہ آسٹریلیا مسجد لاہورمیں تکمیل ختم بخاری شریف کی سالانہ تقریب متحدہ علما کونسل پاکستان کے زیر اہتمام مولانا عبد الروف ملک کی زیر صدارت منعقد ہوئی.

جس میں طلبہ، علما کرام اور ملک بھر سے علما ء اکرام اور قدیم فضلا نے سینکڑوں کی تعداد میں شرکت کی۔ جامعہ عثمانیہ سے84 طا لب علموںنے در س نظامی کورس مکمل کیا جن کی علماء اکرام نے دستار بندی کرائی۔ جامعہ اشرفیہ کے مہتمم وشیخ الحدیث حضرت مولاناحافظ فضل الرحیم اشرفی ،مولانا عبدالروف ملک، مولانازاہد الراشدی ،مولانا نصیر احمد احرار ،مہتمم جامعہ عثمانیہ آسٹریلیا مسجد لاہور مولانا ڈاکٹر ملک محمد سلیم ،مولاناڈاکٹر سرفراز احمد اعوان،صدر کمیٹی آسٹریلیا مسجد شیخ اسد الرحمن ،مولانا نور الٰہی ،مولانا یوسف حسین ،حافظ میاں محمد گلفام،مولاناصوفی لیاقت علی خان ،ڈاکٹر مفتی شاہد احمد،مفتی لقمان امین،مولانا عثمان اعوان،مولانا ڈاکٹر محمد اسماعیل،ڈاکٹر شیخ محمد بلال،مولانا شفیق الرحمن و دیگر نے خطاب کیا ۔

اس موقع پر جامعہ اشرفیہ کے مہتمم وشیخ الحدیث حضرت مولاناحافظ فضل الرحیم اشرفی نے حدیث کی مشہور کتاب بخاری شریف کی آخری حدیث کا درس دیتے ہوئے کہا کہ علما کرام اور طلباِ دین معاشرے کی اصلاح اور تبلیغ دین کیلئے حکمت و دانائی کو اختیار کریں ، احادیث شریفہ سے وابستگی سے ہی ملت اسلامیہ کامیابی و کامرانی سے ہمکنار ہوسکتی ہے۔

دیگر مقررین نے کہاکہ مسلمانوں کا جب بھی احادیث شریفہ سے تعلق کمزور ہوا وہ ناکامی سے دوچار ہوئے، دینی مدارس سے فارغ ہونے والے طلبا اپنے آپ کو دین کے کسی نا کسی شعبہ کے ساتھ وابستہ کر لیں اور ہر ممکن اشاعت دین کا فریضہ سرانجام دیں اور اس کے ساتھ ساتھ آئین و قانون کی بھی مکمل پاسداری کریں۔

قرآن و حدیث کے مطابق زندگی گزارنے میں ہی کامیابی ہے، حدیث شریف کا پڑھنا سننا اور اس کو سمجھنے کی کوشش کرنا سعادت مندی ہے، دین کیساتھ ساتھ پاکستان کے تحفظ و بقا کیلئے بھی کردار ادا کرنا ہے،مسلمانوں کا طرز زندگی اور ان کا شب و روز اگر قرآن و حدیث کے مطابق ہوجائے تو وہ دونوں جہاں میں کامیاب و کامران اور سر خرو ہوجائیں گے۔

مقررین نے کہاکہ مدارس ہی ملک واسلام کے وفادار ہیں،دینی مدارس کے خلاف ہر سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا،مغربی قوتیں دینی مدارس کو ختم کرنے پر تلی ہیں ، دینی مدارس کو کسی کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑ سکتے،مساجد ومدارس کا تحفظ تمام مسلمانوں کی ذمہ داری ہے۔