لاہور(لاہورنامہ)فاؤنڈر گروپ کے سرگرم رکن پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی کے بور ڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن خادم حسین سینئر نائب صدر فیروز پور بورڈ ایگزیکٹو ممبرلاہور چیمبرز آف کامرس نے کہا ہے کہ روپے کی تاریخی بے قدری،پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کم شرح نمو معاشی بحران کا شاخسانہ ہے۔
پاکستان کی کرنسی نے گزشتہ دو دنوں میں امریکی ڈالر کے مقابلہ میں اپنی قدر 12فیصد کھودی،کمزور کرنسی کی وجہ سے انتہائی افراط زر کا خدشہ ہے اور اس سال اقتصادی ترقی کی شرح منفی 1فیصد تک گر جانے کا خطرہ بھی سروں پر منڈلا رہا ہے.
امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں زبردست گراوٹ سسٹم میں گرین بیک کی طلب اور رسد کے درمیان وسیع فرق کی وجہ سے ہے۔درآمدات پر چلنے والی معیشت میں ڈالر کی زیادہ مانگ کے مقابلے میں سپلائی نمایاں طور پر کمی ہے۔طلب اور رسد کے درمیان فرق کم کرنے کے لیے مرکزی بینک کے پاس انٹربینک مارکیٹ میں داخل کرنے کے لیے ڈالرز موجود نہیں۔
ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر 3.7ارب ڈالر کی خطرناک حد تک پہنچ گئے ہیں۔فاؤنڈر گروپ کے رہنما میاں محمد اشرف نے کہا کہ ڈالر اوپن کرنے کے پہلے دن ہی روپے کی قدر میں تاریخی کمی کے بعد قرضوں میں 2.4کھرب اضافہ ہوا۔
آئی ایم ایف سے قرضوں کیلئے ان کی شرائط پر عوام پر اربوں روپے کا بوجھ ڈالا جارہا ہے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 35روپے فی لیٹر اضافہ کردیا گیا اور اب فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمتوں میں بھی ہوشربا اضافہ ہوگا۔
خادم حسین نے کہا کہ وزیر خزانہ نے اپنے عہدے کا حلف اٹھاتے ہوئے ڈالر 200روپے سے کم کرنے کا اعلان کیا تھا ڈالر 250سے تجاوز کرگیا جس سے ملک میں مہنگائی کا طوفان بدتمیز ی برپا ہے اور ہر شے مہنگی ہونے سے سفید پوش عوام اور صنعتی شعبہ متاثر ہورہا ہے۔حکومت ڈالر کی مصنوعی اضافہ کو کنٹرول کرے تاکہ ہوشربا مہنگائی کنٹرول ہوسکے۔