بیجنگ (لاہورنامہ) 14 ویں قومی عوامی کانگریس کے پہلے اجلاس سے متعلق پریس کانفرنس عظیم عوامی ہال میں منعقد ہوئی، جس میں ترجمان وانگ چھاؤ نے چینی اور غیر ملکی صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیئے۔
دفاعی اخراجات کے بارے میں وانگ چھاؤ نے کہا کہ قومی دفاعی اخراجات کے پیمانے کا تعین قومی دفاعی تعمیر کی ضروریات اور قومی اقتصادی ترقی کے مطابق جامع طور پر غور کرکے کیا جاتا ہے ، اور جی ڈی پی میں چین کے دفاعی اخراجات کا تناسب بنیادی طور پر کئی سالوں سے مستحکم رہا ہے ،یہ عالمی اوسط سے کم ہے ، اور ترقی کی شرح بھی نسبتاً معتدل اور معقول ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین کی فوجی جدیدکاری کسی ملک کے لیے خطرہ نہیں ہے بلکہ علاقائی استحکام اور عالمی امن کو برقرار رکھنے کے لیے ایک فعال قوت ہے۔
” بیلٹ اینڈ روڈ ” کے حوالے سے وانگ چھاؤ نے کہا کہ "بیلٹ اینڈ روڈ” انیشیٹو پیش کئے جانے کے بعد گزشتہ دس سالوں میں دوستوں کا دائرہ وسیع ہو رہا ہے ، 150 سے زیادہ ممالک اور 30 سے زیادہ بین الاقوامی تنظیموں نے تعاون کی دستاویزات پر دستخط کیے ہیں۔
"بیلٹ اینڈ روڈ” کے حوالے سےعملی تعاون گہرا اور وسیع ہوتا جا رہا ہے، معیشت کی ترقی، روزگار میں اضافہ اور تمام ممالک میں لوگوں کے معاش کو بہتر بنانے میں مثبت کردار ادا کر رہا ہے. انہوں نے کہا کہ "بیلٹ اینڈ روڈ” کے تحت تعاون میں ، چین نے کبھی بھی سیاسی شرائط کو منسلک نہیں کیا ہے اور نہ ہی کسی سیاسی مفاد کے حصول کی کوشش کی ہے ۔
چین بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے تاکہ مزید نئی ترقی کے حصول کے لیے بیلٹ اینڈ روڈ کی اعلیٰ معیاری تعمیر کو فروغ دیا جا سکے۔