بیجنگ (لاہورنامہ)حیاتیاتی تنوع پر کنونشن کے لیے اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کے سیکریٹریٹ کے سابق ڈائریکٹر اولیور ہلیل نے حالیہ دنوں چائنا میڈیا گروپ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے چین کا کئی مرتبہ دورہ کیا ہے اور اعلی معیاری ترقی میں چین کے مثبت تجربہ کا مشاہدہ کیا ہے۔
ان کے خیال میں چین کا حیاتیاتی تحفظ کا تجربہ دنیا میں متعارف کروانے کے قابل ہے۔انہوں نے کہا کہ چین کے شہروں میں قدرتی ماحول کا تحفظ کیا جارہا ہے اور عوامی زندگی کو بہتر بنایا جارہا ہے۔کیپیٹل کی بجائے چین معلومات اور تجربات پر زیادہ انحصار کرتا ہے۔
ترقی پذیر ممالک کے لیے دریاؤں ،آبگاہوں کی بحالی اور صحرازدگی کے انسداد میں چین کے تجربات سیکھنے کے قابل ہیں۔اولیور ہلیل 2006 سے 2023 تک اقوام متحدہ میں سترہ سال تک کام کرتے رہے ہیں۔ان کے خیال میں چین کی 65 فیصد آبادی شہروں میں رہتی ہے اور اعلی معیار کی ترقی شہریوں کو ماحول دوست زندگی فراہم کرتی ہے۔
اس شعبے میں چین نے خاصی کامیابی حاصل کی ہے۔دوسری طرف حیاتیاتی تنوع سے متعلق حقیقی معلومات کے لیے چینی لوگ قدرتی ماحول اور باغات کا رخ کرتے ہیں جو ماحولیاتی تحفظ میں بیداری کے لیے بھی کافی اہم ہے۔