اسلام آباد (لاہورنامہ)وفاقی حکومت کی بجلی پر سر چارج کی مد 3 روپے 23 پیسے فی یونٹ تک اضافے کی درخواست پرنیپرا نے حکومتی درخواست پر سماعت مکمل کر لی ،صارفین پر 335 ارب روپے کااضافی بوجھ پڑیگا ،فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔
جمعرات کو چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی کی صدارت سرچارج میں اضافے کیلئے وفاقی حکومت کی درخواست پر سماعت کے دور ان پاور ڈویژن حکام نے اتھارٹی کو بتایا کہ ایک روپے 43 پیسے فی یونٹ سرچارج سے مالی ضرورت پوری نہیں ہوسکتی، سرچارج 3 روپے 23 پیسے فی یونٹ تک بڑھانے کی درخواست کی گئی ہے۔
چیئر مین نیپرا توصیف ایچ فاروقی نے رہمارکس دئیے کہ عوام کو کوئی سکون کا سانس لینے دیں کابینہ سے منظوری لیتے ہیں اور ہمارے پاس آ جاتے ہیں صارفین پر اتنا مت بوجھ ڈالیں پاور ڈویژن کے حکام نے کہا کہ گردشی قرض تیزی سے بڑھ رہا ہے، یہ سرچارج لگا کر بھی گردشی قرض میں کمی نہیں آئے گی.
جس پر ممبر نیپرا سندھ رفیق شیخ پاور ڈویژن حکام کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ ڈسکوز کی ناقص کارکردگی کی سزا عوام کو کیوں ملے، عوام کوبوجھ تلے دبا دیا، بجلی کمپنیوں کی خرابیوں کو دور کریں، ہم صارفین کے حقوق کے بھی محافظ ہیں۔
جس کے بعد اتھارٹی نے صارفین پر 335 ارب روپیکا اضافی بوجھ ڈالنے کی درخواست کی سماعت مکمل کر لی نیپرا اعداد وشمار کا جائزہ لے کر فیصلہ جاری کریگی، اطلاق کے الیکڑک کے صارفین پر بھی ہوگا۔