ما سکو (لاہورنامہ)ماسکو میں چینی صدر شی جن پھنگ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ صحافیوں سے ملاقات کی ہے۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ انہوں نے صدر پیوٹن کے ساتھ دوستانہ اور نتیجہ خیز بات چیت کی، دوطرفہ تعلقات اور مشترکہ دلچسپی کے اہم بین الاقوامی اور علاقائی امور پر تفصیلی تبادلہِ خیال کیا اور بہت سے نئے اہم اتفاق رائے کا حصول ہوا، اگلے مرحلے کے لیے دوطرفہ تعلقات کی ترقی اور مختلف شعبوں میں تعاون کی منصوبہ بندی کی۔
شی جن پھنگ کا کہنا تھا کہ انہوں نےصدر پیوٹن کے ساتھ گزشتہ10 سالوں کے دوران دوطرفہ تعلقات میں ترقی کی کامیابیوں کا جائزہ لیا اورہم اس بات پر متفق ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات دوطرفہ دائرہ کار سے کہیں آگے ہیں اور انسانیت کے مستقبل کے لئے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔
دونوں فریقین اچھی ہمسائیگی، دوستی اور باہمی تعاون کے اصول کے مطابق مختلف شعبوں میں تبادلوں اور تعاون کو فروغ دیں گے۔ نئے تاریخی حالات میں دونوں ممالک دو طرفہ تعلقات کو وسیع اور طویل مدتی نقطہ نظر سے دیکھیں اور سمجھیں گے اور انسانی ترقی میں زیادہ سے زیادہ حصہ ڈالیں گے۔
فریقین نے نشاندہی کی کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کی حیثیت سے چین اور روس اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصول و مقاصد کی بنیاد پر بین الاقوامی تعلقات کو چلانے والے بنیادی اصولوں کو برقرار رکھنے کے لئے بین الاقوامی برادری کے ساتھ کام کرتے رہیں گے۔
شنگھائی تعاون تنظیم، برکس تعاون میکانزم اور جی 20 جیسے بین الاقوامی کثیر الجہت فریم ورک کے اندر تعاون کو گہرا کریں گے، حقیقی کثیر الجہتی پر عمل کریں گے، کثیر قطبی عالمی نمونے کی تعمیر اور عالمی گورننس کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے تعمیری قوت کو مضبوط بنائیں گے، خوراک کے عالمی تحفظ،توانائی کے تحفظ اور صنعتی و سپلائی چین کے استحکام کو برقرار رکھنے کے لئے مزید تعاون کریں گے نیز مشترکہ طور پر انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دیں گے.
شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ ماہ چین نے ایک دستاویز ، "یوکرین بحران کے سیاسی تصفیے پر چین کا موقف” جاری کی تھی۔ یوکرین بحران کے معاملے پر چین نے ہمیشہ اقوام متحدہ کے چارٹر کےاصول و مقاصد پر عمل کیا ہے، ایک اصولی اور غیر جانبدارانہ موقف کی پاسداری کی ہے، پر امن مذاکرات پر زور دیا ہے اور چین ہمیشہ امن، مذاکرات اور تاریخ کے درست سمت میں ثابت قدمی کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔