لاہور(لاہورنامہ) صنعتکار رہنماچیئرمین ٹاؤن شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن لاہور میاں خرم الیاس نے پٹرول کی قیمت میں 10روپے فی لیٹر اضافہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا بھر کی مارکیٹوں میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہورہی ہیں جبکہ ملک میں آئی ایم ایف کے دباؤ پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے۔
حکومت دوسرے بے شمار ٹیکسوں کے ساتھ ساتھ پٹرول اور ڈیزل میں پٹرولیم لیوی کی مد میں 50-50روپے اضافی وصول کررہی ہے۔عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم کی گرتی ہوئی قیمتوں کے باوجود پاکستانی عوام ریلیف سے محروم ہیں پٹرول اور ڈالر کی اونچی اوڑان نے کاروبار کرنے والوں کیلئے مشکلات کے انبار لگا دیئے ہیں۔
پٹرول مصنوعات میں اضافہ کو جواز بنا کر بجلی کی ماہانہ اور سہ ماہی فیول ایڈجسٹمنٹ میں بھی اضافہ ہوگا جس سے صنعتی و تجارتی شعبہ پر مزید اضافہ بوجھ پڑے گا۔میاں خرم الیاس نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ سے صنعتی شعبہ کے ٹرانسپورٹیشن اخراجات میں اضافہ سے اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ سے جاری مہنگائی میں بھی مزیدہوشربا اضافہ ہوگا۔
حکومت آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرتے عوام کو قربانی کا بکرا بنا رہی ہے اور اس پر ٹیکسوں کا بوجھ لاد رہی ہے جبکہ آئی ایف قرض کی بجائے مزید شرائط لاگو کررہا ہے۔اب وقت آگیا ہے کہ آئی ایم ایف سے جان چھڑالی جائے کیونکہ آئی ایم ایف پروگرام کبھی بھی ملک میں خوشحالی نہیں لایا بلکہ یہ پروگرام ہمیشہ پاکستانی عوام کے لیے بدحالی کا باعث بنا۔