جوہری آلودہ پانی

جاپان کو سمندر میں جوہری آلودہ پانی کے اخراج کا آغاز نہیں کرنا چاہیئے، وانگ وین

بیجنگ (لاہورنامہ) چینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ جاپان کو بلا اجازت سمندر میں جوہری آلودہ پانی کے اخراج کا آغاز نہیں کرنا چاہیئے،بین الاقوامی برادری کو اس پر سخت تشویش ہے، جاپانی حکومت کا یہ عمل ناپسندیدہ ہے۔

چینی میڈیا کے مطابق پیر کو منعقدہ پریس کانفرنس میں چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے جاپانی حکومت کی جانب سے سمندر میں جوہری آلودہ پانی چھوڑنے کے منصوبے کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کچھ عرصے سے سیاسی مقاصد کے لیے بین الاقوامی برادری کے خدشات کو نظر انداز کرتے ہوئے جاپان نے جوہری آلودہ پانی کو سمندر میں چھوڑنے کے نقصان پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی ہے۔

بین الاقوامی برادری کو اس پر سخت تشویش ہے اور اس کی مخالفت کی گئی ہے۔ جاپانی عوام نے جاپانی حکومت کے اس منصوبے کے خلاف کئی بار مظاہرے کیے ہیں۔

چائنا میڈیا گروپ کے زیر اہتمام کیے گئے ایک عالمی سروے میں 93 فیصد جواب دہندگان نے سمندر میں جوہری آلودہ پانی چھوڑنے کے جاپانی منصوبے کی شدید مخالفت کی۔” گرین پیس ” نامی تنظیم نے 16 تاریخ کو ایک مضمون شائع کیا، جس میں جاپانی حکومت پر تنقید کی گئی کہ وہ بحر الکاہل کو جوہری آلودہ پانی کے ڈمپنگ گراؤنڈ کے طور پر استعمال کرکے اقوام متحدہ کے بحری قوانین سے متعلق کنونشن اور دیگر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ مندرجہ بالا صورتحال سے مکمل طور پر واضح ہوتا ہے کہ جاپانی حکومت کا یہ عمل ناپسندیدہ ہے۔ ہمسایہ ممالک اورمتعلقہ بین الاقوامی اداروں کے ساتھ مشاورت اور معاہدہ طے پانے سے قبل، جاپان کو بلا اجازت جوہری آلودہ پانی کے اخراج کا آغاز نہیں کرنا چاہیئے۔