اسلام آباد (لاہورنامہ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ الیکشن میں تاخیر سے ملک کی کوئی خدمت نہیں ہو رہی ہے ،آئی ایم ایف سے معاہدہ نہیں ہو گا تو بجٹ میں سے کیا نکلے گا؟
پی ڈی ایم سے مذاکرات کے دوران ہم جو لچک دکھا سکتے تھے وہ دکھائی،تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے، پاکستان ایس سی او کا ممبر ہے ،فورم کو اپنے خطے کی بہتری کیلئے استعمال کرنا چاہیے، بلاول کے بھارت جانے میں کوئی حرج نہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہاکہ الیکشن میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے،الیکشن میں تاخیر سے ملک کی کوئی خدمت نہیں ہو رہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے لوگوں پر اعتماد کر کے انتخابات ہونے دیں، بہتر ہے جلد از جلد انتخابات کی طرف جائیں۔
انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف سے معاہدہ نہیں ہو گا تو بجٹ میں سے کیا نکلے گا؟ انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم سے مذاکرات کے دوران ہم جو لچک دکھا سکتے تھے وہ دکھائی۔ انہوںنے کہاکہ مذاکرات کے دوران چھاپے مارنا مذاکرات کی سپرٹ کے خلاف تھا۔ انہوں نے کہاکہ تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے۔
صحافی نے سوال کیاکہ اگر الیکشن کے بعد مطلوبہ نتائج نہ ملے تو کیا عمران خان دوبارہ اسمبلیاں توڑ کر یہی ایکسرسائز دہرائیں گے؟ ۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ فریش مینڈیٹ کے علاوہ اس طرح اب کام نہیں چلے گا۔ سابق وزیر نے کہاکہ مہنگائی سے لوگوں کے چیخیں نکلی ہیں، پھر بجلی کی قیمت بڑھا دی گئی ہے،قوم کو مزید کتنی آزمائش میں ڈالنا ہے؟
انہوں نے کہاکہ پاکستان ایس سی او کا ممبر ہے اور ایس سی او ایک اہم فورم ہے، اس فورم کو اپنے خطے کی بہتری کے لیے استعمال کرنا چاہیے، بلاول کے بھارت جانے میں کوئی حرج نہیں۔