لاہور (لاہورنامہ) احتساب عدالت لاہور نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کی انکوائری کے معاملے میں سابق وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کی عبوری ضمانت میں 13 مئی تک توسیع کردی ۔
احتساب عدالت کے جج شیخ سجاد احمد نے سردار عثمان بزدار کی عبوری ضمانت پر سماعت کی ۔ عثمان بزدار کے وکیل نے بتایا کہ عثمان بزدار نے سوالات کے جوابات جمع کروا دیئے ہیں۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ انہوں نے مکمل سوالات کے جوابات نہیں دیئے ۔
جج نے تفتیشی سے استفسار کیا کہ مخالفت ہی کرنی ہے یا انصاف کی بات بھی کرنی ہے ۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ ہم نے قانون اور ریکارڈ کے مطابق کام کرنا ہے ،ہم نے 30سوالات کا جواب مانگا عثمان بزدار نے چار سوالات کا جواب دیا ۔نیب کے وکیل نے کہا کہ عثمان بزدار نے سوالوں کے جواب ٹی سی ایس کے ذریعے جمع کروائے۔
جج احتساب عدالت نے کہا کہ کیا نیب میں ٹی سی ایس کا داخلہ بند ہے۔عثمان بزدار کے وکیل نے ٹی سی ایس ریکارڈ عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ جو چار سوال پوچھے بتا دیا، جو جائیدادیں پوچھیں ریکارڈ دے دیا۔تفتیشی افسر نے کہا کہ ہم نے 30سوال دئیے انہوں نے 4سوالوں کے جواب دئیے، انہوں نے مزید سوالوں کے جوابات کے لیے 30روز کا وقت مانگا۔
عثمان بزدار کو دوبارہ نو مئی کو سمن کیا ہے باقی سوالات جوابات دیں ۔وکیل عثمان بزدار نے کہا کہ ہم انکے تمام سوالوں کے جواب عدالت کے سامنے دینے کو تیار ہیں، عثمان بزدار کا کیس ہائیکورٹ کے روبرو لارجر بینچ ہے۔نیب نے 9مئی کو طلب کیا ہے اس دن ملتان بینچ پیش ہونا ہے۔
جج احتساب عدالت نے کہا کہ آپ شام کو پیش ہوجائیں یا اگلے دن پیش ہوجائیں۔ وکیل عثمان بزدار نے کہا کہ 10مئی کو پیش ہونے کے لئے تیار ہیں۔عدالت نے عثمان بزدار کو تفتیش میں تعاون کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ دونوں فریقین قانون کے مطابق کام کریں۔عدالت نے عثمان بزادر کی عبوری ضمانت میں 13مئی تک توسیع کردی اور آئندہ عثمان بزدار کی مکمل تفتیشی رپورٹ نیب لاہور سے طلب کرلی ۔