بیجنگ (لاہورنامہ) چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ چھن گانگ نے برلن میں پوٹسڈیم کانفرنس کے مقام کا دورہ کیا اور تقریر کی۔ چھن گانگ نے کہا کہ 1945 میں منعقد ہونے والی پوٹسڈیم کانفرنس نے دوسری جنگ عظیم کے بعد بین الاقوامی نظم و نسق قائم کرنے میں اہم کردار ادا کیا اور اجلاس کے بعد جاری پوٹسڈیم اعلامیہ نے قاہرہ اعلامیہ کی شقوں کا اعادہ کیا کہ تائیوان سمیت چینی علاقہ جو جاپان نے ہتھیا لیا اسے چین کو واپس کیا جانا چاہیے۔
یہ فاشزم کے خلاف عالمی جنگ کی ایک بڑی کامیابی ہے۔ یہ کامیابی ساڑھے تین کروڑ چینی فوجیوں اور شہریوں کی جانوں کی قربانی سے حاصل کی گئی تھی۔
چھن گانگ نے کہا کہ آج امریکہ قوانین پر مبنی بین الاقوامی نظام کو برقرار رکھنے کا دعویٰ کرتا ہے، لیکن اس نے "پوٹسڈیم اعلامیہ” کو پیچھے چھوڑ دیا ہے جس کا مسودہ امریکہ نے اس وقت خود تیار کیا تھا۔
آج امریکہ "تائیوان کی علیحدگی ” کی سرگرمیوں اور علیحدگی پسندوں کی حمایت کر رہا ہے، دوسری جنگ عظیم کے بعد کے بین الاقوامی نظام اور چین کے اقتدار اعلیٰ اور علاقائی سالمیت کو کمزور کر رہا ہے۔ چھن گانگ نے کہا کہ جنگ کے بعد کے بین الاقوامی نظام کو برقرار رکھنا ضروری ہے اور چین کی قومی وحدت کو عملی جامہ پہنانا لازم ہے۔