چین اور روس نے بین الاقوامی تعلقات

چین اور روس نے بین الاقوامی تعلقات کے لیے ایک نمونہ قائم کیا ہے، ترجمان

بیجنگ (لاہورنامہ) امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین نے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ چین اور روس کے درمیان اسٹریٹجک فوجی اتحاد کی تشکیل امریکہ کے مفاد میں نہیں ہے اور امریکہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا کہ مذکورہ صورتحال پیدا نہ ہو۔

چین کی وزارت قومی دفاع کے ترجمان تھان کھہ فی نے ایک پریس کانفرنس میں اس بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چین اور روس کے سربراہان مملکت کی اسٹریٹجک رہنمائی میں چین اور روس نے بڑے ممالک کے درمیان تزویراتی باہمی اعتماد ، دوستانہ ہمسائیگی اور بقائے باہمی کی راہ پر گامزن ہو کر ایک نئی قسم کے بین الاقوامی تعلقات کے لیے ایک نمونہ قائم کیا ہے۔

چین اور روس کے تعلقات عدم وابستگی، عدم محاذ آرائی اور کسی تیسرے فریق کو نشانہ نہ بنانے پر مبنی ہیں ۔نئے دور میں چین اور روس کے درمیان کوآرڈینیشن کی جامع اسٹریٹجک شراکت داری کی ترقی اور دونوں افواج کے درمیان تبادلوں اور تعاون کو گہرا کرنا نہ صرف دونوں ممالک کے عوام کے بنیادی مفادات کے مطابق ہے .

بلکہ بین الاقوامی مساوات کے تحفظ اور عالمی اور علاقائی سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ اگر کوئی تنگ اور فرسودہ سرد جنگ کی ذہنیت اختیار کرکے تشویش کی نظر سے چین روس تعلقات کا جائزہ لے تو اس کی بنیاد اور دلیل غلط ہے اور فطری طور پر وہ صحیح فیصلہ نہیں کر سکے گا۔