بیجنگ (لاہورنامہ)چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے کہا ہےکہ چین نے وسطی ایشیا کے پانچ ممالک کے ساتھ جامع اسٹریٹجک شراکت داری قائم کی اور دو طرفہ سطح پر بنی نوع انسان کے ہم نصیب کے معاشرے کے عمل پر اتفاق کیا۔
سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد 30 سال میں چین اور وسطی ایشیا کے پانچ ممالک دوستانہ تعاون اور مشترکہ مفادات کی راہ پر گامزن رہے اور نئی قسم کے بین الاقوامی تعلقات کا نمونہ تشکیل پایا۔ دونوں فریقین نے ایک ساتھ مل کر خطے کے امن و استحکام کی حفاظت کی۔
وانگ وین بین نے پریس کانفرنس میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ دونوں فریقین نے دوستانہ صوبوں اور شہروں کے 70 جوڑے بنائے۔ ہر سال لاکھوں عوام کے درمیان قریبی روابط پیدا ہو رہے ہیں جو تہذیبوں کے درمیان تبادلوں کی اچھی کہانی پیش کرتے ہیں۔
موجودہ سمٹ بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دینے کا فعال عمل ہے اور یہ سمٹ مثبت اثرات پیدا کرے گی۔ یقین ہے کہ چین-وسطی ایشیا سمٹ چین اور وسطی ایشیا کے تعاون کا نیا دور شروع کرے گی.
چین-وسطی ایشیا کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو نئی تحریک دے گی اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی مشترکہ تعمیر کے لئے اپنی خدمات سر انجام دے گی۔